زیر کاشت رقبے میں کمی، گندم کی درآمد پر ملکی انحصار بڑھنے لگا

کراچی: زیر کاشت رقبے میں کمی کے بعد گندم کی پیداوار میں ایشیا کے تیسرے بڑے ملک پاکستان کا درآمد پر انحصار بڑھنے لگا، تاجروں نے ڈیڑھ لاکھ ٹن گندم کی درآمد کے سودے کر لیے۔ ٹریڈرز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق زیر کاشت رقبے میں مسلسل کمی کے باعث گندم کی پیداوار کم جبکہ طلب میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے، مقامی کھپت پوری کرنے کے لیے رواں سال عالمی منڈی سے 5 لاکھ ٹن گندم درآمد کی جائے گی، جو 5 سال میں سب سے زیادہ ہے، اس سے قبل مالی سال 2008-9 میں پاکستان نے 31 لاکھ ٹن گندم درآمد کی تھی، تاہم تاجروں نے روس، یوکرین اور رومانیہ سے 50,50 ہزار ٹن گندم 280 سے 289 ڈالر فی ٹن درآمد کے سودے کیے ہیں جو اگست سے اکتوبر کے دوران پاکستان پہنچ جائے گی۔گزشتہ مالی سال پاکستان میں گندم کی پیداوار 2 کروڑ 35 لاکھ ٹن رہی، تاجروں کا کہنا ہے کہ گندم کی درآمد مقامی قیمتوں میں کمی کا باعث بنے گی، اس وقت گندم کی قیمت 1300 روپے فی 40 کلو گرام تک بڑھ چکی ہے جبکہ حکومت نے امدادی قیمت 1200 روپے مقرر کی ہے۔

تبصرے بند ہیں.