زکوٰۃ کٹوتیاں، بینکوں کا 10 ہزار روپے سے زائد رقوم ادا کرنے سے انکار، اے ٹی ایمز بھی بند

کراچی: تجارتی بینکس ماہ رمضان المبارک سے قبل اپنے کھاتیداروں کو مطلوبہ کیش دینے میں ناکام رہے ہیں۔ واضح رہے کہ تمام بینکوں کی برانچیں جمعرات کو زکواۃ کی کٹوتی کے سلسلے میں بند رہیں گی جبکہ وفاقی حکومت نے رواں سال کے لیے زکواۃ کا نصاب 41872 روپے مقررکیا ہے جس کے اعلان کے فوری بعد منگل اور بدھ کو تمام بینکوں کی برانچوں میں کھاتیداروں کی جانب سے رقومات کے انخلاکے لیے زبردست رش دیکھنے میں آیا، سروے کے دوران اس بات کا انکشاف ہوا کہ بیشتر بینکوں کے اے ٹی ایم مشینوں میں منگل 9 جولائی سے ہی مطلوبہ رقم دستیاب نہیں تھی اور 80 فیصد اے ٹی ایمز بند رہیں، شہر میں قائم تقریبا ہر بینک کی برانچ میں کیش کی قلت کے سبب متعلقہ برانچ کے عملے اور کھاتیداروں کے درمیان بحث ومباحثہ جاری رہا۔جھگڑوں سے بچنے کے لیے متعلقہ برانچ منیجرز نے بینک میںجمع ہونے والی رقومات سے ہی اپنے ان کھاتیداروں کے چیک کیش کیے جنکی مالیت10 ہزار روپے تھی جبکہ اس سے بڑی رقم کے حامل کھاتیداروں کو کیش دینے سے معذرت کی، اس سلسلے میں ایک بینک برانچ منیجر نے کے استفسار پر بتایا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے زکواۃ کے نصاب کے اعلان کے بعد کھاتیداروں کی جانب سے رقومات کے انخلا کا دباؤ بڑھ گیا ہے اور رواں سال ماہ رمضان المبارک سے دوروز قبل ہی بینکوں کی شاخوں سے عام دنوں کی نسبت رقومات کے انخلا کا حجم دوتا تین گنا بڑھ گیا ہے۔ ماہ صیام سے قبل کھاتیداروں کی جانب سے کیش کی طلب میں ممکنہ اضافے کے خطرات کے پیش نظر برانچ منیجرز نے اپنے مرکزی دفاتر سے زائد کیش بھی طلب کیے لیکن یہ کیش بھی ناکافی ثابت ہوا، انہوں نے بتایا کہ قانون کے مطابق زکوۃ کی رقم بینکوں کے سیونگ اکاؤنٹس سے منہا کی جاتی ہے جبکہ کرنٹ اکاؤنٹ پراس قانون کا اطلاق نہیں ہوتا لیکن اسکے باوجود کرنٹ اکاؤنٹ کے کھاتیدار بھی زکوٰۃ کی کٹوتی کے خوف سے اپنے اکاؤنٹ سے رقم نکالنے کے لیے بضد رہے ہیں، تجارتی بینکوں کی جانب سے اپنے کھاتیداروں کو انکی مطلوبہ ادائیگیاں نہ ہونے کے سبب بیشتر ایسے کھاتیدار جنہیں اپنے اہم گھریلو ضروریات کے لیے رقم کی ضرورت تھی بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔

تبصرے بند ہیں.