خواجہ آصف نے لوڈشیڈنگ پر قوم سے معذرت کرلی

وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ بجلی کا کام اللہ کی مدد سے ہی چل رہا ہے، اُمید ہے الگے تین روز میں اللہ کی مدد آئے گی تو حالات بہتر ہوں گے۔ انہوں نے لوڈشیڈنگ پر عوام سے معافی مانگی تو ساتھ ہی حالیہ بجلی بحران کا ذمہ دار موسم کو قرار دے دیا۔ کہتے ہیں سندھ حکومت 57 ارب روپے کی نادہندہ ہے۔

اسلام آباد: () اسلام آباد میں وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب میں وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ملک میں اس وقت بجلی کی رسد 13 ہزار اور طلب 19 ہزار میگاواٹ ہے۔ لوڈشیڈنگ پر قابو پانے کے لئے ہمیں بجلی کی چوری اور لائن لاسز کو ختم کرنا ہوگا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ اگر موسم اسی طرح گرم اور خشک رہا تو ہمیں اس قسم کی صورت حال کا مزید سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جس کے لئے عوام سے معذرت خواہ ہیں۔ اللہ کی رحمت ہوگی تو لوڈشیڈنگ کی صورتحال بہتر ہوگی۔ ان کا کہنا تھا ہم کوشش کر رہے ہیں کہ اگلے 3 سے 4 برس کے دوران 6 سے 7 ہزار میگاواٹ اضافی بجلی سسٹم میں شامل کی جائے۔ انھوں نے کہا کہ موسم شدید گرم ہونے کی وجہ سے 9 پاور پلانٹس حب کو ٹو اینڈ تھری، اورینٹ کمپلیکس، لبرٹی کمپلکس، دبیر خواڑ، الائی خواڑ، ہالمور جی ٹی ٹو، اے جی ایل یونٹ ون، ٹو اور ٹین، نوشاد پاور بند ہونے جانے کہ وجہ سے 1300 میگاواٹ بجلی کی پیداوار کم ہوئی۔ سسٹم بیٹھنے کا خدشہ تھا۔ جبری لوڈشیڈنگ اسلام آباد سے کرنی پڑی۔ اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے خواجہ آصف نے بجلی بحران کے حل کی ذمہ داری قدرت پر ڈالتے ہوئے صحافیوں سے فرمائش کر دی کہ وہ نماز استقا پڑھیں۔ کہتے ہیں بارش کے بعد موسم میں بہتری آئے گی اور حالات قابو میں آ جائیں گے۔ وفاقی وزیر پانی و بجلی نے رمضان المبارک کے دوران بدترین لوڈ شیڈنگ پر عوام سے معذرت تو کی لیکن یہ شکایت بھی کر ڈالی کہ عوام بجلی بہت خرچ کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ کراچی سے پشاور تک بجلی کا اصراف اور ضیاع ہو رہا ہے۔ پاکستانی قوم بجلی ایسے خرچ کر رہی ہے جیسے ہمارے پاس بے انتہا بجلی ہو۔ خواجہ آصف ساتھ ساتھ اپنے دکھڑے بھی سناتے رہے۔ کہتے ہیں سرکلر ڈیٹ 285 ارب تک ہے۔ بجلی کی بھرپور پیداوار کریں تو سرکلر ڈیٹ قابو سے باہر ہو جائے گا۔ مہنگی بجلی پیدا تو کر لیں لیکن ڈسٹری بیوشن کا سسٹم نہیں ہے۔ خواجہ آصف نے یہ انکشاف بھی کیا کہ نندی پور سے بجلی ڈیزل سے پیدا ہوتی ہے جو بہت مہنگی پڑتی ہے۔ اسے ٹریٹڈ فرنس آئل سے چلایا جا سکتا ہے جس کی حکومت کے پاس سہولت نہیں ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ سندھ ستاون ارب کا نادہندہ ہے۔ سکھر اور حیدر آباد میں بجلی کے بلوں کی ادائیگی نہیں ہوتی جبکہ آزاد کشمیر حکومت سینتیس ارب روپے کی نادہندہ ہے۔ –

تبصرے بند ہیں.