حکومت کے علاوہ کوئی طاقت ہے جو لاپتہ بازیاب نہیں ہونے دیتی، سپریم کورٹ

اسلام آ باد: سپریم کورٹ نے لاہور سے لاپتہ خالد خلیل اور حسن عبداللہ کی بازیابی کے بارے میں پولیس کی رپورٹ مسترد کری ہے اور7اکتوبر تک دونوں کو بازیاب کرکے پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے آبزرویشن دی ہے کہ حکومت کی رٹ اس وقت قائم ہوگی جب ہر حکم پرعمل ہوگا۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ وفاقی اور پنجاب حکومت کے علاوہ بھی کوئی طاقت ہے جو ان افرادکو بازیاب نہیں ہونے دے رہی۔حکومت کی رٹ اس وقت ہوگی جب حکومت کی بات مانی جائے گی۔ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدی کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے سماعت کی۔عدالت نے ان لاپتہ افراد کے کیسوں کی تحقیقات پر عدم اعتمادکا اظہارکیا ۔خالد خلیل اور حسن عبداللہ کو7اکتوبر 2012ء کو ان کی بہن کی منگنی کی تقریب سے اٹھایا گیا تھا، پولیس رپورٹ کے مطابق انھیں ایلیٹ فورس کے اہلکاروں نے اٹھایا ہے ۔ جسٹس جواد نے کہا کہ اس کیس میں تو ثبوت موجود ہے پھر وہ کونسی رکاوٹ ہے جو ان کو بازیاب کرانے میں حائل ہے؟۔اڈیالہ جیل سے رہائی کے بعد لاپتہ 11 قیدیوں سے متعلق مقدمے کی جلد سماعت کیلیے سپریم کورٹ میں درخواست دائرکر دی گئی ہے۔ ایڈووکیٹ طارق اسد کی جانب سے درخواست میںکہا گیاکہ ان قیدیوں میں سے 4 مر چکے ہیں جبکہ 4 افراد پشاور اور3 ہری پور جیل میں قید ہیں۔

تبصرے بند ہیں.