جب شہاب ثاقب چھت توڑتا ہوا ایک خاتون سے ٹکرا گیا

ایک تخمینے کے مطابق روزانہ اوسطاً 17 شہاب ثاقب زمین کی سطح پر گرتے ہیں اور ایسا زیادہ تر غیر آباد علاقوں میں ہوتا ہے۔

مگر کبھی یہ کسی فرد سے ٹکرا جائے تو کیا ہوگا؟

درحقیقت آج تک کوئی بھی انسان شہاب ثاقب ٹکرانے سے ہلاک نہیں ہوا بلکہ ایسا ٹکراؤ آج تک صرف ایک بار ہوا ہے (کم از کم جس کے بارے میں سب کو علم ہوا)۔

جی ہاں واقعی 68 سال پہلے ایک شہاب ثاقب ایک خاتون سے ٹکرایا تھا اور یہ اس طرح کا پہلا واقعہ تھا جس کے بعد سے اب تک دوبارہ ایسا کسی فرد کے ساتھ نہیں ہوا۔

امریکی ریاست الاباما میں 1954 کو این الزبتھ ہوجز پر آسمان سے شہاب ثاقب آکر گرا تھا۔

30 نومبر 1954 کو این ہوجز الاباما کے شہر Sylacauga میں اپنے گھر میں دوپہر کو قیلولہ کررہی تھیں، اس وقت ایک سیاہ چٹان ان کی چھت توڑتی ہوئی خاتون کے ران سے ٹکرائی، جس سے انناس کی شکل کا نشان بن گیا۔

این ہوجز اپنے شوہر کے ساتھ کرائے کے گھر میں رہتی تھیں اور اس وقت ان کی عمر 34 سال تھی۔

قیلولہ کرتے ہوئے انہوں نے کمبل اوڑھا ہوا تھا اور ممکنہ طور پر اسی وجہ سے ان کی زندگی بھی بچ گئی۔

دوسرے کمرے میں موجود این ہوجز کی والدہ بھاگ کر بیٹی کی چیخیں سن کر مدد کے لیے فوری طور پر وہاں پہنچیں اور کافی دیر تک انہیں سمجھ نہیں آیا کہ آخر ہوا کیا ہے۔

یہ وہ شہاب ثاقب ہے / فوٹو بشکریہ یونیورسٹی آف الاباما میوزیمز

این ہوجزکو بس یہ علم تھا کہ کوئی چیز ان سے ٹکرائی ہے اور وہ سیاہ شہاب ثاقب نظر بھی آیا مگر انہیں سمجھ نہیں آیا کہ وہ کیا ہے۔

اس سیاہ چٹان کا وزن 4 کلو سے کچھ کم تھا اور ایک تخمینے کے مطابق لگ بھگ ساڑھے 4 ارب سال پرانا تھا۔

جب شہاب ثاقب زمین کے ماحول میں داخل ہوتے ہیں تو وہ ٹکڑوں میں بٹ جاتے ہیں، این ہوجز سے ٹکرانے والے شہاب ثاقب کا ایک حصہ کچھ میل دور ایک کاشتکار کو ملا تھا۔

واقعے کے بعد ایک ڈاکٹر اور پولیس اہلکار وہاں پہنچے تھے، شہر کے میئر ایڈ Howard اور مقامی پولیس کے سربراہ نے چھت میں سوراخ کو دریافت کیا جہاں شہاب ثاقب ٹکرایا تھا۔

میئر اور پولیس کے سربراہ واقعے کے بعد چھت کو دیکھ رہے ہیں / فوٹو بشکریہ یونیورسٹی آف الاباما میوزیمز

این ہوجز کو اسپتال لے جایا گیا جس کی وجہ یہ نہیں تھی کہ وہ بہت زیادہ زخمی ہوگئی تھیں بلکہ اس حادثے نے انہیں ذہنی طور پر بہت زیادہ متاثر کیا تھا۔

جب خاتون کے شوہر یوجین اپنے کام کے بعد گھر پہنچے تو وہاں لوگوں کے ہجوم کو دریافت کیا۔

واقعے کے بعد شہاب ثاقب کو فضائیہ نے ضبط کرلیا تھا اور اس کی ملکیت حاصل کرنے کے لیے این ہوجز کو کافی طویل قانونی جنگ لڑنا پڑی۔

اس کی وجہ یہ تھی کہ گھر کی مالکہ Birdie Guy کا ماننا تھا کہ شہاب ثاقب ان کی ملکیت ہے کیونکہ یہ گھر ان کا ہے۔

یہ جنگ ایک سال تک چلی اور پھر عدالت سے باہر 500 ڈالرز کے عوض Birdie Guy پیچھے ہٹ گئیں۔

اس واقعے نے این ہوجز کو امریکا میں مقبول کردیا تھا / فوٹو بشکریہ یونیورسٹی آف الاباما میوزیمز

اس حادثے نے این ہوجز کو امریکا بھر میں مقبول کردیا تھا اور انہیں مختلف شوز میں مدعو کیا گیا۔

شہاب ثاقب کی ملکیت تو انہیں مل گئی تھیں مگر وہ اس وقت تک پورے معاملے سے بیزار ہوچکی تھیں کیونکہ وہ فطری طور پر کافی شرمیلی اور الگ تھلگ رہنے والی خاتون تھیں۔

یہی وجہ ہے کہ انہوں نے وہ سیاہ پتھر یونیورسٹی آف الاباما میوزیمز کو عطیہ کردیا تھا جہاں وہ آج بھی موجود ہے۔

اس معاملے کی وجہ سے این ہوجز اور ان کے شوہر کے درمیان بھی تعلقات خراب ہوگئے تھے کیونکہ یوجین شہاب ثاقب کو فروخت کرکے دولت کمانا چاہتے تھے، یہی وجہ تھی کہ 1964 میں دونوں کی علیحدگی ہوگئی۔

1972 میں 52 سال کی عمر میں این ہوجز گردوں کے مسائل کے باعث انتقال کر گئیں۔

اب بھی وہ واحد فرد ہیں جن سے ایک شہاب ثاقب ٹکرایا اور اس بارے میں بتانے کے لیے زندہ بھی رہیں۔

تبصرے بند ہیں.