تاجروں کے قتل کیخلاف منگل سے احتجاج شروع کرینگے، جمیل پراچہ

سندھ تاجر اتحاد کے چیئرمین جمیل احمد پراچہ نے کہا ہے کہ کراچی میں بدامنی کی ذمے دار حکومت اور امن و امان کی بحالی کے ادارے ہیں۔ گزشتہ روز کورنگی میں فورسز کے قافلے پر حملے کے بعد اب ہماری اس بات کو کوئی رد نہیں کرسکتا کہ کراچی کے حالات کس حد تک نازک ہوچکے ہیں، کراچی کی تاجر برادری کی جانب سے حکومت کو دیے جانے والے72 گھنٹوں کے الٹی میٹم پر صوبائی حکومت اورکراچی کی انتظامیہ کی بے حسی نے ہمیں سڑکوں پر احتجاج پر مجبور کردیا ہے، سندھ تاجر اتحاد کے تحت منگل27 اگست کی سہ پہر4 بجے پریس کلب پر علامتی احتجاج سے احتجاجی تحریک کا باقاعدہ آغاز کیا جائے گا،ان خیالات کا اظہار انھوں نے جمعہ کو اتحاد کے مرکزی دفتر میں منعقدہ ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اجلاس میں حکومت کو کراچی میں قیام امن، بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ کے خاتمے اور تاجروں کو تحفظ فراہم کرنے کے حوالے سے سندھ حکومت اور کراچی انتظامیہ کی ناکامی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیااجلاس میں شامل اتحاد کے رہنمائوں کاشف صابرانی، اسماعیل لال پوریہ، سلیم میمن، حبیب شیخ، راشد علی شاہ، مقصود احمدجاوید عبداللہ، سلیم بٹلہ، خالد محمود، محمد ارشد، حسین قریشی، ایوب نظامی، یاسین یامین اور دیگر نے بھی سندھ حکومت اور کراچی کے امن و امان کی بحالی کے اداروں کی جانب سے قیام امن میں ناکامی پر شدید احتجاج کیا، جمیل احمد پراچہ نے کہا کہ صوبائی اور وفاقی حکومت کو کراچی میں تاجروں کو درپیش مسائل اور کراچی میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورت حال کے باعث کراچی کی تباہ ہوتی ہوئی معیشت کے حوالے سے ہر پلیٹ فارم پر آگاہ کیا جاتا رہا ہے اور اس سلسلے میں حکام بالا سے متعدد بار ملاقاتوں میں تاجروں کو درپیش مسائل کے آگاہی بھی فراہم کی جاتی رہی ہے۔ لیکن افسوس کہ وفاقی اور صوبائی حکومت اس سلسلے میں غیر سنجیدہ ہے اور اس کا نتیجہ یہ ہے کہ کراچی میں روزانہ درجنوں افراد کو ٹارگٹ کلنگ کی بھینٹ چڑھا یا جارہا ہے اور اب کراچی کے تاجروں کو تاوان کیلیے اغوا کرنے کی وارداتوں میں بھی ہوش ربا اضافہ ہورہا ہے اور تاجروں کو1لاکھ سے 50 لاکھ روپے تک کے بھتے کی پرچیاں بھی دی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب بھتہ خوروں نے تاجروں کو روزانہ کی بنیاد پر حراساں کرنے کاسلسلہ شروع کردیا ہے، انھوں نے اعلان کیا کہ صوبائی حکومت اور کراچی کی انتظامیہ کو قیام امن اور تاجروں کو تحفظ دینے کے لیے اقدامات کے لیے دی جانے والی الٹی میٹم کی مدت ہفتہ کوپوری ہورہی ہے اور اب سندھ تاجر اتحاد منگل 27 اگست سے اپنی احتجاجی تحریک کا باقاعدہ آغاز کراچی پریس کلب سے احتجاجی مظاہرے سے شروع کررہی ہے اور یہ احتجاجی تحریک اب ہمارے مطالبات کی منظوری تک جاری رکھی جائے گی۔

تبصرے بند ہیں.