بینکوں کا 2015 میں منافع 199 ارب روپے تک پہنچ گیا

کراچی:  بینک دولت پاکستان نے کہا ہے کہ بینکاری شعبے کی اثاثہ جاتی بنیاد میں اکتوبر تا دسمبر کی سہ ماہی میں 4.6 فیصد کا اضافہ ہوا۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے دسمبر 2015 کو ختم ہونے والی سہ ماہی کے لیے جاری کردہ بینکاری شعبے کی کارکردگی کے سہ ماہی جائزے میں کہا گیا ہے کہ نجی شعبے کے قرضوں (موسمی اور معین سرمایہ کاری دونوں) میں 7.8 فیصد کی صحت مند نمو اور ریاستی پیپرز میں بینکوں کی سرمایہ کاری میں معتدل اضافے نے اثاثوں میں ہونے والے اس اضافے میں اہم کردار ادا کیا۔

زیر جائزہ سہ ماہی کے دوران بینکاری شعبے کے ڈپازٹس کی بنیاد میں سہ ماہی بنیادوں پر 6.9 فیصد نمو (12.6 فیصد سال بہ سال) بھی ہوئی جس کے حصول میں کرنٹ اکاؤنٹ اور فکسڈ ڈپازٹس نے اہم کردار ادا کیا، شعبہ بینکاری کے اثاثوں کا معیار بہتر ہونے کا بڑی حد تک سبب یہ تھا کہ نقد کی وصولیاں بہتر ہوئیں۔ جائزہ رپورٹ کے مطابق مجموعی قرضوں میں غیر فعال قرضوں (این پی ایلز) کا تناسب ستمبر میں 12.5 فیصد سے گر کر دسمبر میں 11.4 فیصد رہ گیا اور خالص قرضوں میں خالص غیرفعال قرضوں کا تناسب 2.5 فیصد سے گر کر 1.9فیصد رہ گیا۔

تبصرے بند ہیں.