بولان میڈیکل کمپلیکس پر دہشت گردوں کا قبضہ، ڈپٹی کمشنرکوئٹہ اور 3اہلکاروں سمیت 6افراد جاں بحق

کوئٹہ: بولان میڈیکل کمپلیکس میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے ڈپٹی کمشنر کوئٹہ اور 3 سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 6افراد شہید ہوگئے ہیں جبکہ فورسز نے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن شروع کردیا ہے۔ بولان میڈیکل کملیکس کے شعبہ حادثات میں ویمن یونیورسٹی کی زخمی طالبات کو طبی امداد فراہم کی جارہی تھی کہ ایک خودکش حملہ آور نے اپنے آپ کو بارودی مواد سے اڑا دیا جس کے ساتھ ہی فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوگیا جو وقفے وقفے سے اب بھی جاری ہے۔ اسی دوران دہشت گردوں کی جانب سے ایف سی اہلکاروں پر دستی بم بھی پیھنکا گیا۔ سرکاری ذرائع نے فائرنگ اور دستی بم حملے میں ڈپٹی کمشنر کوئٹہ عبدالمنصور خان کاکڑاور 3 سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 6افراد کی شہادت کی تصدیق کی ہے۔ سیکیورٹی حکام کے مطابق دہشت گرد اسپتال کی چھت سے فائرنگ کررہے ہیں جبکہ ایمرجنسی میں بھی کچھ شر پسند موجود ہیں جنہوں نے وہاں موجود افراد کو یرغمال بنا رکھا ہے جن میں اکرم بنگلزئی نے بتایا کہ ایمرجنسی میں کئی افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں تاہم اس کی صحیح تعداد کے بارے میں معلوم نہیں۔ اسپتال کو دہشت گردوں کے قبضے سے چھڑانے کرنے کے لئے سی پی اور کوئٹہ محمد زبیر کی سربراہی میں پولیس، ایف سی اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے اہلکاروں نے آپریشن شروع کردیا ہے، اسپتال کے اطراف عمارتوں کی چھتوں پر ایف سی اہلکار مورچہ بند ہیں اس کے علاوہ آپریشن کی فضائی نگرانی بھی کی جارہی ہے۔

تبصرے بند ہیں.