بنگلہ دیش فکسنگ کیس؛ آئی سی سی نے ایف آئی اے سے مدد مانگ لی

ممبئی: آئی سی سی نے بنگلہ دیش فکسنگ کیس میں پاکستان کی فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) سے مدد مانگ لی۔ کونسل کے سالانہ اجلاس میں بنگلہ دیش بورڈ کے صدر نظم الحسن نے شکوہ کیا تھا کہ انھیں پاکستان سے اس سلسلے میں درکار معلومات نہیں ملیں۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی میڈیا میں دعویٰ کیا گیاکہ آئی سی سی بنگلہ دیش پریمیئر لیگ میں سامنے آنے والے فکسنگ اسکینڈل کی تحقیقات کے لیے پاکستان کی فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کا تعاون حاصل کرنا چاہتی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ اسی وجہ سے آئی سی سی اینٹی کرپشن و سیکیورٹی یونٹ نے اس معاملے پر اپنی تحقیقاتی رپورٹ کے اجرا میں تاخیر کردی ہے۔ کونسل نے پاکستان کرکٹ بورڈ سے درخواست کی کہ وہ ایف آئی اے کی مدد حاصل کرنے میں تعاون کرے، اس بات کا ذکر بورڈ میٹنگ میں بھی ہوا۔دستاویزات کے حوالے سے کہا گیا کہ بی سی بی کے صدر نظم الحسن نے میٹنگ میں وضاحت کی کہ بنگلہ دیش کے لیے بی پی ایل 2012 میں سامنے آنے والے کرپشن کے الزامات کی تحقیقات کو مکمل کرنا کافی مشکل ہوگیا ہے کیونکہ پاکستان انھیں درکار معلومات فراہم ہی نہیں کررہا۔ اس موقع پر اینٹی کرپشن یونٹ کے سربراہ وائے پی سنگھ نے بھی نظم الحسن سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی ایجنسی ایف آئی اے کا اس کیس میں تعاون انتہائی ضروری ہے تاکہ تحقیقات کو مکمل کیا جاسکے۔ یاد رہے کہ بی پی ایل کے پہلے سیزن میں بڑی تعداد میں پاکستانی کرکٹرز نے حصہ لیا تھا، ان میں سے چند کے مشکوک سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا دعویٰ بھی سامنے آیا، 2 پلیئرز کے پاسپورٹ بھی ضبط کرلیے گئے تاہم انھیں بعد میں وطن واپسی کی اجازت دے دی گئی تھی۔

تبصرے بند ہیں.