بلوچستان کی ترقی میں وفاقی بیورو کریسی کی رکاوٹ برداشت نہیں، وزیراعلیٰ عبدالمالک

وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے منگل کو وفاقی وزرا اور سیکریٹری پلاننگ کمیشن اور ایڈوائزر پلاننگ کمیشن سے بھی علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کی۔ انھوںنے وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار سے ملاقات میں بلوچستان میں امن وامان سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا۔ وفاقی وزیر داخلہ نے وزیراعلیٰ بلوچستان کو صوبے میں امن وامان برقرار رکھنے کیلیے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سے پلاننگ کمیشن کے سیکریٹری حسن نواز اور ایڈوائزر آصف شیخ نے بھی ملاقاتیں کی وزیراعلیٰ بلوچستان نے بروقت فنڈ ز ریلیز نہ کرنے پر ناراضی کا اظہار کیا اور کہاکہ بلوچستان ایک پسماندہ صوبہ ہے اور جان بوجھ کر اسلام آباد کی بیوروکریسی جو بلوچستان کا حق ہے وہ بھی دینے سے گریز کررہی ہے ۔ہم واضح کردینا چاہتے ہیں کہ ہم اپنے حقوق سے دستبردار نہیں ہونگے۔انھوں نے کہاکہ ہماری حکومت کی خواہش ہے کہ مکران میں سڑکوں کا جال بچھایا جائے اور لوگوں کو پینے کا صاف پانی مہیا کیا جائے مگر ہماری ان کوششوں میں اسلام آباد کی بیوروکریسی رکائوٹیں ڈال رہی ہے جو ہم کسی صورت برداشت نہیں کرینگے ۔دریں اثنا وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ بلوچستان میں این ایچ اے اور واپڈا کی کارکردگی انتہائی مایوس کن ہے، صرف بریفنگ اور طفل تسلیوں سے کام نہیں چلے گا، عملی اقدامات کرنے ہونگے، سیکریٹری پلاننگ کمیشن اور مشیربرائے امور مالیات آصف شیخ سے ملاقات میں انھوں نے کہا کہ ان کی حکومت کو پانچ مہینے ہو چکے ہیں لیکن دونوں اداروں کا کام ایک قدم بھی آگے نہیں بڑھا ، دادو خضدار اور ڈیرہ غازی خان لورالائی ٹرانسمیشن لائنوں کی تنصیب کے کاموں میں سست روی افسوسناک امر ہے۔

تبصرے بند ہیں.