بلوچستان کا خوفتاک زلزلہ: امدادی سرگرمیاں جاری، پاک فوج، ایف سی، لیویز اہلکار شانہ بشانہ

بلوچستان میں زلزلے سے تباہی کے بعد امدادی سرگرمیاں جاری ہیں ۔۔ انتظامیہ کی مدد کیلئے تین سو فوجی متاثرہ علاقوں میں پہنچ چکے ہیں ۔۔ صبح تک ان کی تعداد ایک ہزار ہوجائے گی ۔۔ امدادی ٹیمیں ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے اور بے گھر ہونے والوں کو سائبان فراہم کرنے کی کوششیں کررہی ہیں۔ ہیلی کاپٹرز ۔۔۔ میڈیکل یونٹس ۔۔۔ پیرامیڈکس ۔۔۔ دوائیں اور دیگر طبی آلات و ضروریات کے ساتھ ایرا نے آرمی اور ایف سی کی مدد سے امدادی کاموں کا بیڑہ اُٹھالیا ۔۔ پاک فوج کے جوان ۔۔۔ ضروری سامان لیکر زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں کار خیر انجام دے رہے ہیں ۔۔ زلزلے نے سب سے زیادہ تباہی بلوچستان کے علاقے آواران میں مچائی جہاں کچے گھروں کا ملبہ ہٹانا اور لاشیں اور زخمیوں کو نکالنا ریسکیو عملے کی اولین ترجیح ہے ۔۔۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ضرورت پڑنے پر امدادی کاموں کیلئے مزید ٹیمیں متاثرہ علاقوں کو روانہ کی جائیں گی ۔۔ آواران سمیت دالبندین ۔ تربت ۔ خضدار اور دیگر زلزلہ زدہ علاقوں میں میڈیکل ٹیمیں ادویات اور ڈاکٹرز کے ہمراہ روانہ کردی گئی ہیں ۔۔۔ زلزلے سے ہونیوالے تباہی کا فی الحال اندازہ نہیں ہوسکا ۔۔ نقصان کا ابتدائی تخمینہ لگانے کیلئے ٹیم آواران پہنچے گی۔ وزیراعظم نواز شریف نے متاثرین کے ساتھ ہر ممکن تعاون یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے ۔

تبصرے بند ہیں.