برما، مسلمانوں کے خلاف منظم حملے پھر شروع، 35 مکانات، دکانیں نذر آتش

برما میں مسلمان ایک بارپھر بدھ بلوائیوں کے تشددکی زدمیں ہیں، بدھ خاتون سے زیادتی کی افواہ پر بلوائیوں نے مسلمانوں کی بستی پردھاوا بول دیاا ور درجنوں مکانات اوردکانوں کوآگ لگادی۔ عالمی میڈیاکی رپورٹ کے مطابق میانمارمیں ایک بارپھر مسلمانوں کے خلاف منظم حملوںکا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔ پولیس کے مطابق بدھ خاتون سے زیادتی کی افواہ پھیلنے کے بعدبدھ بلوائیوںنے مسلمانوںکی آبادی پر دھاوا بول دیا۔بدھ بھکشوؤںنے 35مکانات اور12 دکانوںکو آگ لگادی۔ حملہ آوروںنے پولیس اسٹیشن کاگھیراؤ کرلیا اورملزم کی حوالگی کامطالبہ کیا۔انکار پر مشتعل ہجوم نے پولیس اسٹیشن کوبھی آگ لگادی۔ میانمارمیں چندماہ کے دوران مسلمانوںکے خلاف حملوںمیں ڈھائی سوافراد جاںبحق جبکہ ڈیڑھ لاکھ نقل مکانی پرمجبور ہوگئے۔ 2012میں خاتون سے زیادتی کے ایک ایسے ہی واقعے سے شروع ہونے والے فسادات کے دوران رکھائن ریاست میںمسلمانوںکی منظم نسل کشی کاسلسلہ شروع ہوگیا اورسیکڑوں افراد مارے گئے تھے۔

تبصرے بند ہیں.