بجلی چور قومی مجرم ہیں، بلاامتیاز کارروائی کی جائے، وزیراعلیٰ سندھ

کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی سربراہی میں منگل کو چیف منسٹرہائوس میں اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں بدھ کو ہونے والے مشترکہ مفاداتی کونسل کے اجلاس کے حوالے سے حکمت عملی کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر برائے خزانہ سید مراد علی شاہ ،چیف سیکریٹری سندھ محمد اعجاز چوہدری اور دیگرمتعلقہ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے چیف سیکریٹری سندھ نے دی ۔ ان کا کہنا تھا کہ 31 جولائی کوہونے والے اجلاس میں مشترکہ مفادات کونسل کے پلیٹ فارم پر قومی پاور پالیسی ، گیس /بجلی کی چوری اور پیٹرولیم پالیسی کے ساتھ ساتھ دیگرمعاملات پر گفتگو کی جائے گی ۔ اجلاس میں بین الصوبائی رابطوں کے حوالے سے مختلف معاملات پر تفصیلی غور کیا گیا ۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ پاور پالیسی ایک انہتائی اہم ایجنڈاہے کیونکہ پورا ملک بجلی کے بحران سے دو چار ہے اس حوالے سے انھوں نے حکام کوہدایات دیں کہ بجلی چوروں کے خلاف بلاامتیاز کاروائی کی جائے اور بجلی چوری اورغیر قانونی کنڈاکنکشن میں ملوث افراد کو فوری طور پر گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیاجائے کیونکہ بجلی چور قوم کے مجرم ہیں ۔ اجلاس میں 31 جولائی سی سی آئی کے اجلاس کے حوالے سے مختلف امور کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اورلائحہ عمل مرتب کیا گیا ۔ دریں اثنا وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے جمعیت علمائے اسلام ف کے 4 رکنی وفد نے قاری محمد عثمان کی سر براہی میںمنگل کوملاقات کی۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ نے ان کے تمام جائز مسائل کے حل کی یقین دہانی کروائی اور ان کو بتایا کہ کراچی کے امن و امان کے حوالے سے حکومت سندھ دن رات کوشاں ہے اور اس حوالے سے سندھ پولیس کو فری ہینڈ دیا ہوا ہے ۔ ٹارگیٹڈآپریشن میں سیکڑوں دہشت گرد ، ٹارگٹ کلرز اور جرائم پیشہ عناصر کو گرفتارکیا گیا ہے اور انھیں عدالتوں میں پیش کردیاگیا ہے۔ جے یوآئی وفد نے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شا ہ کو تیسری مرتبہ سندھ کا وزیراعلیٰ بننے پر مبارک باد بھی پیش کی ۔ بعدازاں وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے انسپکٹرجنر ل آف پولیس سندھ اور ڈی جی رینجرز کو 21 رمضان المبارک کو یوم شہادت حضرت علیؓ کے موقع پر پورے سندھ باالخصوص کراچی شہر میں سیکیورٹی کیلیے سخت اور فول پروف انتظامات کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ جلوسوں کے راستوں مجالس کے مقامات اور مساجد اور امام بارگاہوں پر موثر سیکیورٹی کویقینی بنایا جائے ۔ جن حساس مقامات پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب نہیں ہیں وہاں فوری طور پرکیمرے نصب کیے جائیں اور سیکیورٹی کے لیے پولیس اور رینجرز کے چاق وچوبند دستے تعینات کیے جائیں تاکہ کسی بھی قسم کا ناخوش گوار واقعہ رونما نہ ہو سکے ۔

تبصرے بند ہیں.