ایشز سیریز، پیٹر سڈل اور کرس روجرز ٹرمپ کارڈ ہوں گے

سڈنی: سابق آسٹریلوی کپتان ایلن بورڈر کو یقین ہے کہ پیٹرسڈل اور کرس روجرز کینگروز کو ایشز میں غیرمتوقع فتح دلاسکتے ہیں۔ 1989 میں بورڈ کی قیادت میں آسٹریلیا نے اس وقت انگلینڈ کو شکست دی تھی جب یہ کہا جارہا تھا کہ یہ انگلینڈ کا دورہ کرنے والی ناقص ترین آسٹریلوی ٹیم ہے مگر اس کے باوجود اس ٹیم میں ایسا اعتماد پیدا ہوا کہ اس نے انگلش سائیڈ کو 4-0 سے روند کررکھ دیا۔ اب ایک بار پھر کینگرو اسکواڈ کے بارے میں ایسے ہی دعوے کیے جارہے ہیں مگر بورڈر کو اس بار بھی امید ہے کہ یہ ٹیم انگلینڈ میں فتح کا پرچم لہرا سکتی ہے، انھوں نے کہا کہ رکی پونٹنگ اور مائیک ہسی کی ریٹائرمنٹ سے ٹیم متاثر ہوئی ہے مگر انھوں نے جو خلا چھوڑا ہے وہ کرس روجرز اور پیٹرسڈل بھر سکتے ہیں، یہ دونوں اپنی ٹیم کی فتح میں اہم کردار ادا کرنے کی پوری صلاحیت رکھتے ہیں۔دوسری جانب ایک اور سابق ٹیسٹ کپتان مارک نے ٹیم کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ایشز سے قبل اپنے اندر جیت کی تڑپ پیدا کرے، انھوں نے کہا کہ اگلے چند دنوں میں کھلاڑیوں کی کوشش صرف اور صرف اپنے حوصلے بلند کرنے پرمرکوز ہونی چاہیے خاص طور پر سمرسٹ اور ووسٹرشائر کے خلاف وارم اپ میچز میںخود کو ردھم میں لانے پر توجہ دی جانی چاہیے، انھوں نے کہا کہ اگر شین واٹسن نے ٹرینٹ برج میں شیڈول پہلے ٹیسٹ کے آغاز پر ہی سنچری جڑ دی تو نہ صرف ان کے بلکہ پوری ٹیم کے حوصلے بلند ہوں گے اور باقی میچز میں کام آسان ہوگا، بیٹنگ نے ذمہ داری دکھائی تو بولرز انھیں میچ جتوانے کیلیے موجود ہوں گے۔

تبصرے بند ہیں.