اٹلی میں تارکین وطن کی ایک اور کشتی ڈوبنے سے 50 سے زائد افراد ہلاک

اٹلی کے ساحلی علاقے سیسلی کے قریب تارکین وطن کی ایک اور کشتی ڈوبنے سے خواتین اور بچوں سمیت 50 سے زائد افراد ہلاک جب کہ سیکڑوں لاپتہ ہوگئے۔ اٹلی کے حکام کے مطابق تارکین وطن کی کشتی کو حادثہ لمپیدوزا جزیرے سے تقریباً 130 کلومیٹر کے فاصلے پر پیش آیا۔ کشتی میں خواتین اور بچوں سمیت 300 سے زائد افراد سوار تھے جو یورپ جارہے تھے۔ کشتی ڈوبنے کے باعث 50 زائد افراد ہلاک جب کہ سیکڑوں لاپتہ ہوگئے ہیں۔ کشتی کو حادثہ پیش آنے کے بعد مالٹا اور اٹلی کے ریسکیو اہلکاروں کی جانب سے امدادی کارروائیاں جاری ہیں جب کہ کشتیوں اور ہیلی کاپٹروں کی مدد سے متاثرین کو محفوظ مقام پر منتقل کیا جارہا ہے۔ مالٹا کے وزیراعظم جوزف ماسکت کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق اب تک 203 افراد کو بچا لیا گیا۔ ابتدائی طور پر حادثہ میں متاثر ہونے والوں کی شہریت کے بارے میں نہیں بتایا گیا۔ تارکین وطن کی کشتی کو حادثہ ایسے وقت پیش آیا جب گزشتہ جمعہ کو اسی مقام پر تارکینِ وطن کی ایک کشتی میں آتشزدگی کے باعث 300 کے قریب افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ واضح رہے کہ افریقا سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد اپنے بہتر مستقبل کے لئے غیر قانونی طور پر کشتیوں کے ذریعے یورپ پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں جن میں بہت بڑی تعداد میں افراد راستے میں ہی کسی نہ کسی حادثے کا شکار ہوکر اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔ 1990 کی دہائی سے اب تک بحریۂ روم کے راستے یورپ پہنچنے کی خواہش میں اندازاً 20 ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

تبصرے بند ہیں.