انٹرنیشنل میچز کا فقدان : احسان مانی نے پی سی بی کو ذمہ دار ٹھہرا دیا

کراچی: آئی سی سی کے سابق صدر احسان مانی نے پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کے فقدان کا ذمہ دار پی سی بی کو ٹھہرایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ گذشتہ 5 برس سے معاملات انتہائی غیرذمہ داری سے چلائے جارہے ہیں، آئی سی سی اور غیرملکی بورڈز کا اعتماد حاصل کرنے کیلیے کوئی سنجیدہ کوششیں کی ہی نہیں گئی، بھارت کو ورلڈ کپ 2023 کی تنہا میزبانی دیے جانے پر سخت احتجاج کیا جانا چاہیے تھا، ان خیالات کا اظہار انھوں نے ’’رایل‘‘ کیلیے خصوصی کالم میں کیا۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان 2023 تک کسی ایک بھی آئی سی سی گلوبل ایونٹ کی میزبانی حاصل نہیں کرپائے گا ، اسی سے پی سی بی میں ہونے والی بدنظمی اور ابترصورتحال کی عکاسی ہوتی ہے۔ بورڈ عالمی سطح پر اپنی پوزیشن منوانے میں ہی ناکام ہوگیا، آئی سی سی سالانہ میٹنگ میں اگلے 10 برس تک پاکستان کو کوئی بھی ایونٹ کی میزبانی نہ دیے جانے کے فیصلے کو تسلیم کرلینا سمجھ سے بالاتر ہے، دوسری جانب بھارت نے ورلڈ کپ 2023 کے حقوق تنہا حاصل کرلیے۔پاکستان کیلیے یہ کیسے قابل قبول ہوسکتا ہے؟آئی سی سی ایونٹ کسی ایک ملک کو نہیں خطے کو دیتا ہے، ماضی میں پاکستان میگا ایونٹس کی میزبانی میں شریک رہا، 2011 کی میزبانی بھی صرف سیکیورٹی کی وجہ سے واپس لی گئی تھی، کونسل کی پالیسی کے مطابق ہر تیسرا ورلڈ کپ ایشیا میں ہونا ہے۔ اس طرح اب پاکستانی شائقین اگلے 22 برس تک اپنے ملک میں ورلڈ کپ نہیں دیکھ پائیں گے، پی سی بی کو لازمی طور پر حال ہی میں ختم ہونے والی میٹنگ میں اس فیصلے کی مخالفت اور احتجاج بھی ریکارڈ کرانا چاہیے تھا۔ مانی نے کہا کہ پی سی بی میں پلاننگ کا فقدان ہے، سری لنکن ٹیم پر حملے کے بعد سے کوئی بہتری نہیں آئی، جب اتنا بڑا حادثہ ہوا تو کسی کو سزا نہیں ملی اور نہ ہی کسی نے استعفے دیے جس سے بورڈ کی غیرسنجیدگی ظاہر ہوئی، پی سی بی کو انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی کیلیے ٹھوس سیکیورٹی پلان بنانے، آئی سی سی کے ساتھ مل کر کام کرنے اور اسے حالات میں بہتری کیلیے واضح تاریخ دینے کی ضرورت ہے

تبصرے بند ہیں.