انسداد دہشتگردی اور تحفظ پاکستان آرڈیننس میں 120 دن کی توسیع، قرارداد منظور

قومی اسمبلی نے تحفظ پاکستان آرڈیننس اور دہشتگردی کے ترمیمی آرڈیننس میں ایک سو بیس دن کی توسیع کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کر لی۔ اپوزیشن کی آرڈیننس کی توسیع کی شدید مخالفت، خورشید شاہ نے کہا کہ آرڈیننس سے ملک سیکیورٹی سٹیٹ بن جائے گا۔ حکومت آرڈیننس کے بجائے قانون سازی کرے۔

اسلام آباد: () اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں وزیر سائنس و ٹیکنالوجی زاہد حامد نے تحفظ پاکستان آرڈیننس 2013، انسداد دہشتگردی کے دو ترمیمی آرڈیننس 2013 میں توسیع کیلیے قرار دادیں ایوان میں پیش کیں جو کہ کثرت رائے سے منظور کر لی گئیں۔ منظوری کے بعد تینوں آرڈیننسز کو 120 دن کی توسیع مل گئی۔ اپوزیشن اراکین شاہ محمود قریشی، نبیل گبول، صاحبزادہ طارق نے آرڈیننس کی توسیع کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ آرڈیننس ملک کو سیکیورٹی سٹیٹ کی جانب لے جانے کے مترادف ہے ان آرڈیننس میں انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی کی گئی ہے۔ خورشید شاہ نے کہا کہ آرڈیننس کی توسیع آئینی تقاضا ہے تاہم توسیع کے بعد حکومت جلد سے جلد قانون سازی کیلیے آرڈیننس کو ایوان میں پیش کرے اور مشاورت کے بعد قانون سازی کی جائے۔

تبصرے بند ہیں.