افغانستان میں 6 ماہ کے دوران ہلاکتوں کی تعدادمیں 23 فیصد اضافہ ہوا، اقوام متحدہ

کابل: اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ افغانستان میں رواں سال کے پہلے 6 ماہ میں طالبان حملوں میں تیزی آنے کے باعث ہلاکتوں کی تعداد میں 23 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ افغانستان میں اقوام متحدہ کے اسسٹنٹ مشن کی جانب سے جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق رواں سال یکم جنوری سے 30 جون کے دوران طالبان حملوں، نیٹو اور افغان فورسز کی طالبان سے جاری جھڑپوں کے نتیجے میں ایک ہزار 319 افراد ہلاک اور 2 ہزار 533 زخمی ہوئے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ یہ اضافہ گزشتہ سال ہلاکتوں کی تعداد میں ہونے والی کمی کے بالکل برعکس اور 2011 کے دوران ہونے والی ہولناک ہلاکتوں کے برابر ہے، 74 فیصد ہلاکتیں طالبان کے حملوں کے نتیجے میں ہوئیں اور 9 فیصد حکومتی فورسز کی جانب سے کی جانے والی کارروائیوں میں جب کہ 12 فیصد طالبان جنگجوؤں اور افغان فورسز کی جھڑپوں کے دوران ہوئیں۔ طالبان کی جانب سے بم حملوں میں سب سے زیادہ ہلاکتیں ہوئیں جب کہ افغان فورسز اور طالبان جنگجوؤں کے درمیان جاری جھڑپیں ہلاکتوں میں اضافے کی دوسری بڑی وجہ ہیں۔ افغانستان میں طالبان کی جانب سے بڑھتی دہشت گردی کی کارروائیوں کے باعث یہ خدشہ جنم لے رہا ہے کہ جب 2014 میں نیٹو فورسز افغانستان سے چلی جائیں گی تو اس کے بعد ان کی اس قسم کی کارروائیوں پرکیسے قابو پایا جائے گا ۔

تبصرے بند ہیں.