افغانستان، تحریک طالبان پاکستان کا نائب امیر لطیف محسود گرفتار

کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے نائب امیرلطیف اللہ محسود کو افغانستان میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ لطیف اللہ محسود تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ حکیم اللہ محسود کے قریبی عزیز ہیں، لطیف اللہ محسود حکومت پاکستان کے ساتھ مذاکرات کے حامی تھے ، لطیف اللہ محسود کو امریکی فورسز نے گرفتار کیا۔ ٹی وی رپورٹ کے مطابق افغان صوبے لوگر کے گورنر ارسلہ جمال نے جمعے کو بتایا کہ لطیف محسود کو ایک ہفتہ قبل خوست کی مرکزی ہائے وے سے امریکی فورسز نے گرفتار کیا تھا۔ دوسری طرف کابل میں دورے پرآئے ہوئے امریکی وزیرخارجہ جان کیری نے افغان صدر حامد کرزئی سے صدارتی محل میں ملاقات کی جس میں افغان صدر نے لطیف اللہ محسود کو امریکی فوج کے چھین کرلے جانے پر بات کی اور اپنی ناراضی کا اظہار کیا۔محسود تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ حکیم اللہ محسود کے سابق محافظ اور قریبی ساتھی ہیں جبکہ انھیں عسکری گروپ میں ڈپٹی امیر کے عہدے پر فائز کردیا گیا تھا۔ ایک امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق پاکستانی طالبان نے لطیف اللہ محسود کو حراست میں لیے جانے کے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ انھیں 5 اکتوبر کو افغان فوج نے صوبہ خوست سے غلام خان بارڈر کے قریب گرفتارکیا تھا۔ پاکستانی طالبان اور انٹیلی جنس ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتاری اس وقت عمل میں آئی جب محسود افغان قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے ایک اجلاس میں شرکت کرکے لوٹ رہے تھے۔کمانڈرز اور حکام نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پراس حوالے سے بات کی کیونکہ انھیں میڈیا سے بات چیت کرنے کی اجازت نہیں۔ کابل میں امریکی فوج نے تمام سوالات کا رخ واشنگٹن کی جانب موڑ دیا۔ امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ مذکورہ کمانڈرافغان فوج کی حراست میں تھا جن سے امریکی فورسز نے چھین کراپنی حراست میں لے لیا۔ افغان صدر حامد کرزئی کے ترجمان ایمل فیضی نے کہا امریکیوں نے طاقت کے ذریعے زبردستی بگرام کے فوجی اڈے پر منتقل کردیا۔ رپورٹ کے مطابق واقعے کے باعث افغان صدر حامد کرزئی شدید غصے کا شکار ہیں۔ ذرائع کے مطابق لطیف اللہ محسود کی گرفتاری پر افغان صدر کرزئی نے امریکا سے ناراضی کا اظہارکیا ہے۔ امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے مطابق افغان خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے کئی ماہ کی محنت اور کوششوں کے بعد لطیف محسود کوافغان طالبان سے مذاکرات کا عمل شروع کرنے میں معاون اور مددگار کا کردار ادا کرنے کے لیے تیارکیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق واقعے کے باعث افغان صدر حامد کرزئی شدید غصے کا شکار ہیں

تبصرے بند ہیں.