اشرف وتھراکی زیرصدارت پیرومیں سارک فنانس گروپ کااجلاس

کراچی: گورنر بینک دولت پاکستان اشرف محمود وتھرا نے امید ظاہر کی ہے کہ سارک فنانس ملکوں کے مابین معیشت اور مالیات کے شعبوں میں قریبی شراکت داری کے فروغ اور انسانی استعداد بڑھانے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔

جمعہ کو مرکزی بینک سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق یہ بات انہوں نے لیما، پیرو میں آئی ایم ایف/عالمی بینک کے سالانہ اجلاسوں کے موقع پر منعقد ہونے والے 31 ویں سارک فنانس گروپ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ گورنر اسٹیٹ بینک اشرف محمود وتھرا نے بطور چیئرمین سارک فنانس اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں سارک ملکوں کے مرکزی بینکوں کے گورنرز اور خزانہ کے سیکریٹریز نے شرکت کی۔

اشرف محمود وتھرا نے اپنے افتتاحی کلمات میں چیئرپرسن شپ کے لیے اسٹیٹ بینک پر اعتماد کرنے اور گزشتہ ایک سال کے دوران اس ذمے داری کی ادائیگی میں مکمل تعاون کرنے پر تمام رکن ملکوں کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اس نیٹ ورک کی جانب سے کیے گئے بعض حالیہ اقدامات کا ذکر کیا اور رکن ملکوں پر زور دیا کہ علاقائی تعاون خصوصاً بینکاری اور مالیات کے شعبوں میں مزید مستحکم کریں۔

افتتاحی سیشن کے بعد کاروباری سیشن ہوا، اجلاس میں جن اہم مسائل پر غور کیا گیا ان میں 20 اگست 2015 کو کھٹمنڈو میں منعقدہ ساتویں سارک وزرائے خزانہ اجلاس کے دوران سارک فنانس سے متعلق مسائل پر اپ ڈیٹس، شماریاتی ڈیٹا بیس کی تشکیل، رکن ممالک کی جانب سے اجتماعی تحقیقی مطالعات کی تفصیلات، علاقائی تعاون اور ہم آہنگی کے شعبوں کا تعین کرنے کے لیے تجویز جو سارک فنانس کے لیے روڈ میپ کا کام دے۔

تبصرے بند ہیں.