آزاد کشمیر، ن لیگ کا تحریک عدم اعتماد کی حمایت کا باضابطہ اعلان، پی پی کا وزیراعظم کو مستعفیٰ کرانے پر غور

اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) آزاد کشمیر نے قانون ساز اسمبلی میں چوہدری مجید حکومت کیخلاف پیش کی گئی تحریک عدم اعتمادکی حمایت کاباضابطہ اعلان کر دیا۔ مسلم لیگ (ن) کے سینئرنائب صدر طارق فاروق نے کہہے کہ(ن) لیگ کے 11 ارکان کی حمایت کے ساتھ تحریک عدم اعتمادکو قانون سازاسمبلی میں32 ارکان کی حمایت حاصل ہوگئی جبکہ قراردادکی کامیابی کیلیے 25 ارکان کی حمایت ضروری ہے،(ن) لیگ کی جانب سے تحریک عدم اعتمادکی حمایت کافیصلہ منگل کوکشمیر ہائوس میں پارٹی کے صدرراجافاروق حیدرکی زیرصدارت پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میںکیاگیا۔ اجلاس میں شاہ غلام قادر، طارق فاروق، شوکت شاہ، افتخار گیلانی اور ڈاکٹرنجیب نقی سمیت 10 ارکان اسمبلی نے شرکت کی۔راجا نصیر بیرون ملک دورے پرہونے کی وجہ سے اجلاس میں شریک نہیں ہوسکے اجلاس میں فیصلہ کیاگیاکہ تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے میڈیاسے بات چیت اورسیاسی رابطوںکیلیے فوکل پرسن سینئرنائب صدرطارق فاروق ہوں گے۔اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے طارق فاروق نے بتایا کہ حکومت نے ریکارڈ کرپشن کی،ادارے تباہ کیے،یہ آزادکشمیرکا اندرونی معاملہ ہے اورمرکزی حکومت کااس سے کوئی تعلق نہیں۔ آن لائن کے مطابق پیپلز پارٹی کی قیادت نے وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری عبدالمجیدکواسلام آباد طلب کر لیاجبکہ دوسری طرف ذرائع کے مطابق قانون سازاسمبلی کا اجلاس26جولائی کو طلب ہونے کاامکان ہے ۔اے پی پی کے مطابق آزاد کشمیرقانون ساز اسمبلی میں پیپلز پارٹی آزادکشمیرکی پارلیمانی پارٹی کا فارورڈ بلاک تشکیل دیدیاگیا۔ یہ فیصلہ آزادکشمیر اسمبلی میں پیپلزپارٹی کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں کیاگیا۔توقع کی جارہی ہے کہ آج مزید چندوزرابھی اپنی وزراتوںسے استعفے دیکر پیپلز پارٹی پارلیمانی پارٹی کے فارورڈ بلاک میں شامل ہوجائیں گے۔

تبصرے بند ہیں.