آرتھر نے آسٹریلیا سے 3.6 ملین ڈالرز زرتلافی طلب کرلیا

جوہانسبرگ: برطرف شدہ کوچ مکی آرتھر نے بحال نہ کیے جانے کی صورت میں کرکٹ آسٹریلیا سے 3.6 ملین ڈالرز زرتلافی طلب کرلیا۔ مقامی سیون نیوز ٹی وی اسٹیشن پر دکھائی جانے والی دستاویز کے مطابق جنوبی افریقہ سے تعلق رکھنے والے مکی آرتھر نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ ایشز سے قبل اپنی بطور آسٹریلوی کوچ برطرفی سے مایوس ہوئے ہیں، قانونی چارہ جوئی کے بارے میں ان کی تفصیلات میڈیا میں افشا ہوگئیں، جس میں ان کا یہ دعویٰ بھی شامل ہے کہ وہ نسلی تفریق سے بھی دوچار ہوئے، آرتھر کے حوالے سے یہ بھی کہا گیا کہ کپتان مائیکل کلارک نے شین واٹسن کے ٹیم پر اثرات کو’کینسر‘ سے تشبیہ دی تھی، آرتھر کی سالانہ آمدنی 4 لاکھ آسٹریلین ڈالر تھی، انھیں بونس کی مد میں بھی دو لاکھ ڈالر مل جاتے تھے، کرکٹ آسٹریلیا سے ان کا معاہدہ جون 2015 تک کا تھا، برطرفی کے بعد وہ چاہتے ہیں کہ انھیں باقی تین سال کا معاوضہ بھی دیا جائے،ان کا مالی خسارہ 4 ملین آسٹریلین ڈالر کے قریب ہے۔دوسری جانب مذکورہ نیوزچینل کو کرکٹ آسٹریلیا کے وکیل ڈین کینو نے بتایا کہ ہمیں مایوسی ہے کہ معاملات اس نہج پر آگئے، مگر آسٹریلوی بورڈ کو اس معاملے پر اپنی پوزیشن پر اعتماد اور پورا یقین ہے کہ معاملہ بھی حل ہوجائے گا، آرتھر اس مقدمے کی تفصیلات میڈیا میں آنے پر ناخوش ہیں، ان کا کہنا ہے کہ میں نے یہ تمام معاملات اپنی درخواست میں اٹھائے تھے اور اس موقع پر تمام باتوں کو خفیہ رکھنا چاہتا تھا، بدقسمتی سے اسے میڈیا میں اچھال دیا گیا، ٹی وی رپورٹ میں کہا گیا کہ ٹیم ڈسپلن کے حوالے سے دستاویزات کلارک اور واٹسن کے درمیان تناؤ کی صورتحال کو واضح کرتی ہیں۔

تبصرے بند ہیں.