مصری صدر محمد مرسی نے فوج کاالٹی میٹم مسترد کردیا

قاہرہ: مصری صدر نے فوج کی جانب سے اپوزیشن کے تحفظات دور کرنے کےلئے دیا گیا الٹی میٹم مسترد کردیا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ملک کی موجودہ صورت حا ل پر صدر محمد مرسی کی سیاسی ساتھیوں اور اتحادیوں سے مشاورت کے بعد صدارتی ترجمان کی جانب سے جاری کئے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر محمد مرسی ریاست میں قومی مصالحتی عمل پر آگے بڑھ رہے ہیں، ترجمان کا کہنا تھا کہ چند افراد کی جانب سے اپنے ذاتی مفادات کی خاطر عوام کے درمیان سیاسی اختلافات کو مزید ہوا دینے کے باوجود صدر مملکت قومی اتفاقِ رائے پیدا کرنے کی اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔ دوسری جانب ملک میں بڑھتے ہوئے سیاسی انتشار کے باعث وزیر خارجہ محمد کمال عمرو نے بھی استعفیٰ دے دیا ہے جس کے بعد مستعفیٰ ہونے والے وزرا کی تعداد 4 ہوگئی ہے تاہم مصری صدر نے ان کے استعفے منظور نہیں کئے ہیں۔ واضح رہے کہ 2 روز قبل محمد مرسی کے اقتدار کا ایک سال مکمل ہونے پر اپوزیشن کی جانب سے شروع کئے جانے والا احتجاج کا سلسلہ جاری ہےاوراس دوران دارالحکومت قاہرہ سمیت کئی اہم شہروں میں پرتشدد واقعات میں اخوان المسلمون کے 8 کارکنوں سمیت 12 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں، اپوزیشن نے مصری صدر کو اقتدار چھوڑنے اور ملک میں نئے جمہوری انتخابات کے اعلان کے لئے آج شام تک کا وقت دیا ہے۔ دوسری جانب ملک میں موجودہ سیاسی انتشار کو دیکھتے ہوئے مصر کے آرمی چیف نے گزشتہ روز حکومت کو الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا تھا کہ فوج اقتدار پر قبضہ نہیں چاہتی لیکن سیاسی قائدین نے اگر 2روز میں باہمی اختلافات ختم نہ کئے توپھروہ اپنا آئندہ کا لائحہ عمل بنائے گی

تبصرے بند ہیں.