کے ای ایس سی بد مست ہاتھی بن چکا، معاہدے غیر قانونی ہیں، سینیٹ کمیٹی

اسلام آ باد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پانی وبجلی کی ذیلی کمیٹی نے وفاقی کابینہ کی منظوری کے بغیر کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی (کے ای ایس سی) کے معاہدوں کو ماورائے ائین قرار دیا ہے اور کے ای ایس سی و ابراج کے ساتھ بالا بالا معاہدے کرنیوالوں کیخلاف اقدمات کرنیکی ہدایت بھی کی ہے۔ اجلاس میں کچھ ارکان نے کہا کہ حکومت کے ای ایس سی کو بھاری رقوم بھی ادا کرتی ہے لیکن عوام کو سہولتیں نہیں دی جاتیں۔ کے ای ایس سی حکومت کے شیئرز ہونے کے باوجود بد مست ہاتھی بن چکا ہے جس کوقابو میں کرنیکی ضرورت ہے۔ سینیٹ کی ذیلی کمیٹی برائے پانی و بجلی کا اجلاس کنوینر سینیٹر شاہی سید کی زیر صدارت منگل کو ہوا جس میں سینیٹر ہمایوں مندوخیل، سینیٹر نثار خان کے علاوہ ایڈیشنل سیکریٹری واپڈا،جوائنٹ سیکریٹری پرائیوٹائزیشن کمیشن، چیئر مین نیپرا، ایڈیشنل سیکریٹری کیبنٹ اور فنانس کے علاوہ متعلقہ محکمہ جات کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔ کمیٹی کے کنوینر سینیٹر شاہی سید نے اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) اور مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی)کے فیصلوں کے حوالے سے کے ای ایس سی اور ایراج کمپنی کے بارے میں کہا کہ بیوروکریسی قوم کو پورے سچ سے اگاہ کر کے اپنے فرائض اور ذمے داریوں کا حق ادا کرے۔

تبصرے بند ہیں.