چینی شادی گینگ کے خلاف ایکشن تیز ہو گیا، اسلام آباد سمیت پنجاب کے مختلف علاقوں میں چھاپوں کے دوران چینی باشندوں سمیت اب تک 79 افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔ دوسری طرف معاملے کی چھان بین کیلئے بیجنگ سے ٹیم پاکستان پہنچ گئی، حکام سے ملاقاتیں بھی کیں اور ہرممکن تعاون کا وعدہ بھی کیا۔
چینی شادی گینگ کے خلاف تحقیقات میں تیزی، پنجاب بھر میں چھاپے اور گرفتاریاں، لاہور میں اب تک 21 چینی باشندے اور 2 پاکستانی ملازم گرفتار ہوچکے ہیں جبکہ ایک لڑکی چین سے واپس لاہور پہنچ گئی۔فیصل آباد میں بھی چینی شادی گینگ کے خلاف کارروائیاں کی گئیں جس میں 33 چینی باشندوں سمیت چونتیس ملزمان گرفتار ہوئے جو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں۔ گرفتار ہونیوالوں نے یہ اعتراف کیا ہے کہ وہ پیسے دیکر شادیاں کراتے تھے۔اسلام آباد میں بھی چینی گینگ کے خلاف ایکشن کیا گیا جس کے دوران 20 افراد گرفتار ہوئے جس میں سے 14 افراد جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں جبکہ چھ ایف آئی اے کی تحویل میں ہیں۔منڈی بہاء الدین میں بھی حساس ادارے اور پولیس نے کارروائی کی جس کے دوران شادیاں کرانے والی لاہور کی خاتون چینی باشندہ اور ایک سہولت کار کو گرفتار کرکے ایف آئی اے کے حوالے کردیا گیا۔منڈی بہاالدین کے پانچ غریب خاندانوں نے سہانے مستقبل کیلئے چائنینر نوجوانوں سے اپنی بچیوں کی شادی کی تھی لیکن ان کے ساتھ دھوکا ہوا۔ادھر چینی شادی گینگ کے معاملے کی چھان بین کیلئے بیجنگ سے ٹیم پاکستان پہنچ گئی، ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق چینی حکام نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حکام سے ملاقاتیں کیں اور پاکستان کو ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی بھی کرائی ہے۔
تبصرے بند ہیں.