افغان فورسز پورے ملک کی سیکیورٹی جلد سنبھال لیں گی، حکام

کابل: افغان فورسز پورے ملک میں سیکیورٹی امور جلد سنبھال لیں گی۔ اس طرح افغانستان میں 2001 میں شروع ہونے والی جنگ 12 سال پورے ہونے کے بعد اپنے اختتام کی جانب بڑھنا شروع ہوجائے گی۔ ہفتے کو نیٹو اور افغان حکام نے بتایا کہ نیٹو فورسز شدت پسندی سے متاثرہ علاقوں سمیت آخری 95اضلاع کا کنٹرول افغان فورسز کے سپرد کردیں گے۔ افغان صدر حامد کرزئی جلد ہی ایک تقریب میں شرکت کریں گے جس میں نیٹو فورسز سیکیورٹی امور کا کنٹرول افغان فورسز کے سپرد کریں گی، تقریب کی جگہ اور تاریخ کا تعین نہیں کیا گیا ہے۔ منصوبے کے تحت 2011میں پہلے مرحلے میں افغانستان کی 20فیصد آبادی پر مشتمل نسبتاً پرامن علاقے کی سیکیورٹی کی ذمے داری افغان فورسز کے سپرد کی گئی تھی۔ پانچویں اور آخری مرحلے میں 11 صوبوں کے 95 اضلاع کی سیکیورٹی افغان فورسز کے حوالے کی جائے گی۔ آخری مرحلے میں جو اضلاع افغان فورسز کے سپرد کیے جارہے ہیں ان میں قندھار کے 13 اضلاع بھی شامل ہیں جو طالبان کی آماجگاہ سمجھے جاتے ہیں۔ افغانستان کی اعلیٰ ترین امن کونسل کے سربراہ معصوم استانیکزئی نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں سیکیورٹی امور کی افغان فورسز کو منتقلی طالبان اور جنگجو گروپوں سے امن مذاکرات کیلیے انتہائی اہم ہے کیونکہ شدت پسند یہ جواز پیش کرتے ہیں کہ افغانستان پر غیرملکی افواج کا قبضہ ہے اور یہ یہاں ہمیشہ قابض رہنا چاہتے ہیں۔

تبصرے بند ہیں.