آئین کے تحت زرعی ٹیکس صوبے لگا سکتے ہیں، اسحاق ڈار

لاہور: وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ہم نے ٹیکس نیٹ کو بڑھانا ہے قوم کو مشکلات سے نکالنا ہے جب تک ٹیکس نہیں لگیں گے ریونیو کیسے اکٹھا ہوگا، عوام کو خوشی سے ٹیکس دینا چاہیے۔  زکے پروگرام ’’کل تک‘‘ میں میزبان جاوید چوہدری سے گفتگو میں انھوں نے کہاکہ ہمارے پاس وقت بہت کم تھا لیکن اگر ہم بجٹ کو تاخیر سے پیش کرتے تو عالمی سطح پر ایک برا پیغام جاتا۔ روزمرہ کی کھانے پینے کی چیزوں پر جی ایس ٹی لاگو نہیں ہوگا۔ جب پاکستان کو ٹھیک کرنا ہے تو پھر قربانی تو دینا ہوگی۔ وزیراعظم ملک کو بہتر بنانے کے لئے بہت سنجیدہ ہیں۔ ہائی برڈ گاڑیوں کی وجہ سے تیل کے اخراجات میں کمی ہوگی اور اس کا کسی عام آدمی سے کوئی تعلق نہیں ہے اس کا تعلق اسی سے ہے جو ہائی برڈ گاڑی منگوائے گا۔ نئی بجٹ تجاویز کے مطابق 5 سال تک کوئی بھی پرانی گاڑی منگوائی جا سکتی ہے۔ انھوں نے کہا پاکستان میں کوئی نئے پراجیکٹ نہیں لگ رہے کیونکہ لوگ ڈر رہے ہیں کہ انھوں نے 500ارب دینے ہیں اور یہ کوئی ہاتھ ہی نہیں پکڑا رہے ہم نے پلان کیا ہے کہ پرائیویٹ انرجی سیکٹر کو 30 جون تک کلئیر کردیں گے اور جب ان کو رقم دیں تو ان سے گارنٹی لیں تاکہ وہ اپنی کمپنیوں کو فل کیپسٹی میں چلائیں تاکہ لوڈشیڈنگ میں کمی ہو۔

تبصرے بند ہیں.