محتسب تعیناتی: اٹارنی جنرل کا بیان حقائق کے منافی ہے، ٹرانسپیرنسی

اسلام آباد: ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان نے 6 جون 2013ء کو اٹارنی جنرل کے سپریم کورٹ میں بیان کی طرف توجہ دلاتے ہوئے کہا ہے کہ اٹارنی جنرل عرفان قادر نے دوران سماعت عدالت میں بتایا تھا کہ سلمان فاروقی کو گزشتہ سال 5 دسمبر کو قائم مقام وفاقی محتسب لگایا گیا اور انھوں نے صدر پاکستان کے سیکریٹری جنرل کا عہدہ رواں سال 28 فروری کو چھوڑ دیا تھا۔ سلمان فاروقی کی بطور وفاقی محتسب تقرری یکم مارچ کو کی گئی اور اسی روز انھوں نے اپنے عہدے کا حلف اٹھایا مگر وزارت قانون نے ان کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن 25 فروری کو جاری کیا۔ متعدد دستاویزات سے اٹارنی جنرل کے بیان کی تردید ہوتی ہے۔ حکومت پاکستان نے 22 اپریل 2013ء کو پریس ریلیز جاری کی جس میں بتایا گیا کہ قائم مقام وفاقی محتسب سلمان فاروقی نے وزیراعظم جسٹس(ر) میر ہزار خان کھوسو سے ملاقات کی۔ وفاقی محتسب نے 23 اپریل 2013ء کو اپنی ویب سائٹ پر بتایا کہ قائم مقام محتسب نے وزیراعظم کو اموات سے متعلق رپورٹ پیش کی۔ اٹارنی جنرل عرفان قادر نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ سلمان فاروقی نے 28 فروری 2013ء کو صدر پاکستان کے سیکریٹری جنرل کا عہدہ چھوڑ دیا۔ صدر پاکستان کی طرف سے 14 مارچ 2013ء کو ایک پریس ریلیز جاری کی گئی جس میں بتایا گیا کہ صدر پاکستان نے وفاقی محتسب انسٹی ٹیوشنل اصلاحاتی بل پر دستخط کردیئے، دستخط کی تقریب میں قائم مقام وفاقی محتسب سلمان فاروقی و دیگر بھی موجود تھے۔ صدر پاکستان کی طرف سے 25 مارچ 2013ء کو ایک اور پریس ریلیز جاری کی گئی کہ صدر زرداری سے یو این انڈر سیکرٹری جنرل نے ملاقات کی، ملاقات میں صدر پاکستان کے سیکرٹری جنرل سلمان فاروقی، ترجمان سینیٹر فرحت اللہ بابر و دیگر بھی موجود تھے۔

تبصرے بند ہیں.