شرت سبھروال کا طے شدہ تجارتی روڈ میپ پر عملدرآمد پر زور
کراچی: بھارتی ہائی کمشنر شرت سبھروال نے کہا ہے کہ سافٹا معاہدے کے تحت بھارت نے حساس فہرست میں30 فیصدکمی کرتے ہوئے 878 ٹیرف لائنز کم کرکے 614 کر دی ہیں۔ پاکستان کی جانب سے بھارت کو ایم ایف این کا درجہ دیے جانے کے بعدبھارت فوری طورپرٹیرف لائنز مزید گھٹا کر100 ٹیرف لائنز تک لائے گا اورپاکستان بھی آئندہ 5 سال کے دوران اپنی حساس فہرست میں اشیا کی تعداد بتدریج گھٹا کر100 ٹیرف لائنزکی سطح پر لائے گا۔ یہ بات انہوں نے منگل کو کراچی چیمبر آف کامرس میں تاجروں و صنعت کاروں سے خطاب کے دوران کہی۔ شرت سبھروال نے کہا کہ ستمبر 2012 میں دونوں ممالک کے سیکریٹری تجارت کی سطح پرمرتب کیے جانے والے روڈمیپ پر مکمل عمل درآمد ضروری ہے، دونوں ممالک کے درمیان سمندری راستے سے تجارتی سرگرمیوں کی نسبت زمینی راستوں ریل اورسڑک کے ذریعے تجارت کو توسیع دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ نئی ویزا پالیسی کے تحت پاکستانی تاجروں کوایک سال کا ملٹی پل بزنس انٹری ویزے کا اجرا ہو چکا ہے۔ انہوں نے صنعت وتجارت اورمعاشی سرگرمیوں کے فروغ میں کراچی چیمبر کے متحرک کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاک بھارت تجارتی تعلقات کے فروغ کیلیے کراچی چیمبر کی تجاویز انتہائی حوصلہ افزا ہیں، پاک بھارت تجارتی تعلقات میں پیشرفت کے فوائد دونوں ممالک کے علاوہ سارک ممالک کو بھی حاصل ہوں گے۔ انہوں نے باہمی تجارت میں حائل بعض رکاوٹیں ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے وزرائے تجارت نے اس حوالے سے پیش رفت بھی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک بھارت حکومتیں آزاد ویزا حکمت عملی سمیت دونوں ممالک میں بینک برانچز قائم کرنے پر بھی متفق ہیں جبکہ بھارت نے پاکستانی سرمایہ کاروں کوسرمایہ کاری کی بھی اجازت دی ہے، بینکاری چینلز کے قیام کے لیے سے دونوں ملکوں کے مرکزی بینکوں کے درمیان مذاکرات جاری ہیں اور اس ضمن میں جلد ہی پیشرفت سامنے آئے گی۔
تبصرے بند ہیں.