3500 ارب روپے کا وفاقی بجٹ آج پیش ہوگا، تنخواہیں 10 اور پنشن 20 فیصد بڑھانے کی تجویز

اسلام آباد: نومنتخب جمہوری حکومت کے وفاقی وزیرخزانہ سینٹراسحاق ڈارآج 3.5 ٹریلیئن روپے کے لگ بھگ مالیت حجم کاآئندہ مالی سال 2014-13 کا وفاقی بجٹ منظوری کیلیے پارلیمنٹ میںپیش کریں گے جبکہ وفاق اورصوبوںکے مجموعی بجٹ (consolidated budget) کاحجم 4.9 ٹریلیئن کے لگ بھگ متوقع ہے۔ ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میںدفاع کیلیے 627 ارب روپے مختص کرنے کی تجویزدی گئی ہے اورایف بی آرکی ٹیکس وصولیوںکاہدف 2475 ارب روپے مقررکرنے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ ترقیاتی بجٹ کامجموعی حجم 11 کھرب55 ارب روپے تجویز کیاگیاہے جس میںوفاقی ترقیاتی بجٹ کاحجم540 ارب روپے اورصوبوں کے ترقیاتی بجٹ کاحجم615 ارب روپے تجویزکیاگیاہے بجٹ میںسرکاری ملازمین کی تنخواہوںمیں10 فیصد،پنشن میں20 فیصداضافے کی تجویزدی گئی ہے جبکہ وزارت خزانہ نے آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میںسرکاری ملازمین کی پنشن اورکنوینس الاونس میں20،20 فیصداضافہ اورگریڈ ایک تاپندرہ کے ملازمین کامیڈیکل الاؤنس ایک ہزارروپے سے بڑھاکر1500 روپے ماہانہ کرنے کی تجویز ہے اس کے علاوہ نئے مالی سال کیلیے اقتصادی ترقی کی شرح 4.4 فیصداورزرعی شعبے کی ترقی کا ہدف 3.8 فیصدمقررکیے جانے کاامکان ہے۔ علاوہ ازیں بیرون ممالک میںمقیم اوورسیز پاکستانیوںکی طرف سے بھجوائی جانیوالی ترسیلات زرکاہدف15 ارب 8 کروڑ ڈالرسے زائدمقررکرنے کی تجویز دی گئی ہے بدھ کو اگلے مالی سال کاوفاقی بجٹ پارلیمنٹ میںپیش کرنے سے قبل وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت منعقدہونے والے وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس میںپیش کیاجائیگااوراسی اجلاس میںملازمین کی تنخواہوںاورپنشن ومراعات میںاضافے کے بارے میں فیصلہ ہوگااورکابینہ کی منظوری کے بعدشام پانچ بجے کے قریب اگلے مالی سال کاوفاقی بجٹ پارلیمنٹ میںپیش کیاجائے گا۔

تبصرے بند ہیں.