کولکتہ / نئی دہلی: بھارتی کرکٹ بورڈ نے دھونی کے حوالے سے تحقیقات کو چیمپئنز ٹرافی کے اختتام تک موخر کر دیا۔ قائمقام صدر جگموہن ڈالمیا کا کہنا ہے کہ کپتان کے مفادات کے تصادم کا معاملہ نظرانداز نہیں کیا جائے گا، ہم اس ایشو کو جاری ایونٹ کے بعد دیکھیں گے، انھوں نے واضح کیا کہ سری نواسن کے داماد گروناتھ میاپن کے خلاف تحقیقاتی کمیشن میں کسی بورڈ ممبر کو شامل نہیں کیا جائے گا، صرف دو ریٹائرڈ ججز ہی اسپاٹ فکسنگ تنازع کی انکوائری کریں گے،اس کے مکمل ہونے کی کوئی ڈیڈ لائن نہیں دی جاسکتی۔ دریں اثنا دھونی اور رہتی اسپورٹس کے درمیان ہونے والی کروڑوں روپے مالیت کی ڈیل پر بھی شکوک ظاہر کیے جانے لگے، ایک بھارتی اخبار کی تحقیقات کے مطابق 2010 میں تین برس کیلیے 210 کروڑ روپے کا معاہدہ ہوا تھا، رواں برس کے آغاز میں کمپنی کے مالک اور دھونی کے دوست ارون پانڈے نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ بھارتی کپتان کو پوری رقم ادا بھی کردی گئی ہے،حیران کن بات یہ ہے کہ رہتی اسپورٹس کی بیلنس شیٹ کے مطابق ان تین برس کے دوران کمپنی کی ٹوٹل آمدنی (منافع نہیں) 110 کروڑ روپے رہی، ایسے میں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ دھونی کو رقم کون سے فنڈ سے ادا کی گئی؟۔
تبصرے بند ہیں.