ریموٹ طیاروں سے کیمیائی حملوں کا منصوبہ ناکام، عراق میں القاعدہ کے 5 ارکان گرفتار
بغداد: عراقی حکام نے انکشاف کیا ہے کہ انھوں نے شدت پسند تنظیم القاعدہ کی جانب سے کیمیائی ہتھیار عراق میں استعمال کرنے کے ساتھ ساتھ انھیں یورپ اور شمالی امریکا اسمگل کرنے کی منصوبہ بندی ناکام بنا کر 5 ملزمان کو گرفتار کر لیا۔ آپریشن کے دوران اعصاب شکن گیسوں سمیت کیمیائی مادے تیار کرنے والی3 ورکشاپ کا بھی سراغ لگایا گیا ہے۔اتوار کو عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق عراقی وزارتِ دفاع کے ترجمان محمد العسکری نے کہا کہ گرفتار شدگان کی سرگرمیوں پر عراقی فوج کے خفیہ ادارے3 ماہ سے نظر رکھے ہوئے تھے۔کیمیائی مادے تیار کرنے والیتینوں ورکشاپس سے چھوٹے ریموٹ کنٹرول طیارے بھی ملے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ شدت پسند ان طیاروں کو ڈیڑھ کلومیٹر کے محفوظ فاصلے تک اپنے ہدف پر زہریلی گیس کا چھڑکاؤ کرنے کے لیے استعمال کرنے والے تھے۔ترجمان وزارت دفاع نے کہا کہ زیرِ حراست پانچوں ملزمان نے اپنا جرم قبول کرتے ہوئے بتایا ہے کہ انھیں القاعدہ کی ایک ذیلی شاخ سے اس بارے میں ہدایات ملی تھیں۔ عراقی حکام کے مطابق یہ گرفتاریاں عراقی اور غیر ملکی خفیہ ایجنسیوں کی مشترکہ کوشش سے ممکن ہوئیں۔ عراقی وزارت دفاع کے ترجمان کے مطابق ملزمان عراق کے اندر تو بہت سی کارروائیوں میں ملوث ہیں، اس کے علاوہ وہ کینیڈا، امریکا، یورپ میں بھی ہتھیار اسمگل کرتے تھے۔ دہشت گردوں نے ریموٹ کنٹرول طیاروں کے ذریعے عراق کے ایک شیعہ اکثریتی علاقے میں زہریلی گیس کے چھڑکائو کا پروگرام بھی بنایا تھا۔
تبصرے بند ہیں.