تشدد کے باعث 2018 تک پولیو فری پاکستان ممکن نہیں: بل گیٹس

مائیکروسافٹ کے بانی اور سماجی کارکن بل گیٹس نے خبردار کیا ہے کہ 2018 تک پاکستان کو پولیو فری کرنے کا خواب پورا نہیں ہو سکے گا۔ پولیو ویکسین کا مقصد بچوں کی مدد کرنا ہے جبکہ پولیو ورکرز پر حملہ غیرمنصفانہ عمل ہے۔

نیویارک: (آن لائن) غیر ملکی خبر ایجنسی کو انٹرویو کے دوران دنیا کے امیر ترین افراد میں شامل بل گیٹس کا کہنا تھا کہ پاکستان میں جاری تشدد کے واقعات پولیو فری پاکستان میں تاخیر کا باعث بن سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پولیو کے حوالے سے صورتحال سنگین ہے، پولیو ویکسین کا مقصد بچوں کی مدد کرنا ہے جبکہ پولیو ورکرز پر حملہ غیرمنصفانہ عمل ہے۔ ان کا کہنا تھا پولیو ورکرز پر حملوں سے بیماری پر قابو پانے میں ایک سے دو سال کی تاخیر ہو سکتی ہے۔ بل گیٹس کا کہنا تھا کہ پولیو کے خاتمے کے لئے پاکستان اور نائیجیریا کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ پاکستان میں امن و امان کی صورتحال انتہائی خراب ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقامی سطح پر سازش کی افواہوں نے پولیو مہم کو سخت نقصان پہنچایا ہے، افواہیں پھیلانے اور پولیو کارکنوں پر حملے کرنے والے حق اور انصاف کا ساتھ نہیں دے رہے۔ بل گیٹس نے کہا کہ پاکستان میں سیاسی اور مذہبی رہنما پولیو کے متعلق لوگوں کے خدشات دور کر رہے ہیں۔ انٹرویو کے دوران بل گیٹس نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ 2035ءتک دنیا کا کوئی ملک غریب نہیں رہے گا۔ ادھر کراچی میں حملے کے بعد لیڈی ہیلتھ ورکرز ایسوسی ایشن نے پورے پاکستان میں پولیو مہم بند کر دی ہے۔ لیڈی ہیلتھ ورکرز پروگرام کی صدر رخسانہ انور نے کا کہنا ہے کہ پولیو ورکرز تب تک کام نہیں کریں گے جب تک قاتلوں کو گرفتار نہیں کیا جاتا۔ دو سو روپے یومیہ پر کام کرنے والے پولیو ورکرز کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور حکومت خاموش ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پولیو ورکرز کے قتل کے خلاف پورے پاکستان میں پرامن احتجاج کی کال دی ہے۔

تبصرے بند ہیں.