فلسطینی ریاست میں اسرائیلی فوج کی موجودگی کی تجویز مسترد

عرب لیگ نے مجوزہ فلسطینی ریاست میں اسرائیلی فوج کی موجودگی کی امریکی تجویز مسترد کر دی۔ سیکرٹری جنرل عرب لیگ کا کہنا ہے کہ فلسطینی ریاست کی حدود میں اسرائیل کا ایک سپاہی بھی قابل قبول نہیں ہے۔

قاہرہ: (آن لائن) عرب لیگ نے مستقبل میں وجود میں آنے والی فلسطینی ریاست کی حدود میں اسرائیلی فوجیوں کی موجودگی کی امریکی تجویز یکسر مسترد کر دی ہے۔ عرب لیگ کا کہنا ہے کہ فلسطینی ریاست کی حدود میں اسرائیل کا ایک سپاہی بھی قابل قبول نہیں ہو گا۔ برطانوی خبر رساں ایجنسی کے مطابق عرب لیگ کے قاہرہ میں ہوئے اجلاس میں فلسطین، اسرائیل امن بات چیت میں ہونے والی پیش کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں امریکی وزیر خارجہ جان کیری کی جانب سے مجوزہ فلسطینی ریاست کی حدود میں اسرائیلی فوجیوں کی موجودگی کی تجویز پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔ اجلاس نے متفقہ طور پر جان کیری کی یہ تجویز مسترد کر دی۔ خیال رہے کہ فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل کے درمیان پچھلے پانچ ماہ سے بند کمرے میں جاری مذاکرات میں فلسطینی ریاست کے خدوخال کے بارے بات چیت جاری ہے۔ امریکا نے کسی حتمی سمجھوتے تک پہنچنے کے لیے فریقین کو نو ماہ کی ڈیڈ لائن دے رکھی ہے تاہم جان کیری کی تجویز کے مسترد ہونے کے بعد امن عمل کو ایک نئے چیلنج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے کیونکہ اسرائیل فلسطینی ریاست کے وجود کے بارے میں بہت سے سکیورٹی خدشات رکھتا ہے۔ صہیونی حکومت مستقبل کی فلسطینی ریاست کی سرحدوں پر اپنی فوج کی تعیناتی پر مصِر ہے۔ قاہرہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر نبیل العربی نے کہا کہ “مستقبل کی فلسطینی ریاست میں اسرائیل کا ایک فوجی اہلکار بھی قبول نہیں ہو گا”۔ تاہم اجلاس کے آخر میں جاری اعلامیہ نے امریکا اور اسرائیل کے خلاف تنقیدی پیرا گراف شامل نہیں کیے گئے جبکہ اجلاس سے قبل شرکاء میں تقسیم ایک رپورٹ میں امن عمل سبوتاژ کرنے پر اسرائیل کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ اجلاس سے قبل پیش کردہ رپورٹ میں امریکی وزیر خارجہ جان کیری کی وہ تجویز بھی شامل تھی جس میں ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی ریاست کی وسیع تر سکیورٹی کے تناظر میں وادی اردن میں صہیونی فوجیوں کی موجودگی اہمیت کی حامل ہو گی۔ امریکا اسرائیل کے اس مطالبے کی حمایت کرتے ہوئے فلسطینی ریاست کے اندر آنے والے بعض علاقوں میں اسرائیلی فوجیوں کی موجودگی کی تجویز دیتا ہے۔ اعلامیے میں امریکی وزیر خارجہ کی تجویز یکسر مسترد کر دی گئی ہے۔ اعلامیے میں لکھا ہے کہ اس نوعیت کی تجاویز سے مسئلے کے غیر مشروط اور منصفانہ حل سے متعلق امریکی موقف میں تبدیلی دکھائی دے رہی ہے جو کہ قابل قبول نہیں ہے۔

تبصرے بند ہیں.