پاک فوج کے سینئر ترین لیفٹیننٹ جنرل محمد ہارون اسلم اس وقت چیف آف لاجسٹک کے عہدے پر کام کر رہے ہیں۔ 2009ء میں سوات آپریشن کے وقت وہ جی او سی سپیشل سروسز گروپ تھے۔ ان کی مدت ملازمت 9 اپریل 2014ء تک ہے۔ دوسرے نمبر پر چیف آف جنرل سٹاف لیفٹیننٹ جنرل راشد محمود ہیں۔ وہ لاہور میں کور کمانڈر بھی رہ چکے ہیں۔ وہ بھی 9 اپریل 2014ء تک فوج کا حصہ رہیں گے۔ سنیارٹی میں تیسرے نمبر پر انسپکٹر جنرل ٹریننگ اینڈ اویولو ایشن لیفٹیننٹ جنرل راحیل شریف ہیں۔ وہ نشان حیدر پانے والے میجر شبیر شریف کے چھوٹے بھائی ہیں اور گوجرانوالہ کی کور کمانڈ کر چکے ہیں۔ کور کمانڈر منگلا لیفٹیننٹ جنرل طارق خان کا سنیارٹی میں چوتھا نمبر ہے۔ طارق خان آئی جی ایف سی بھی رہ چکے ہیں۔ وہ باجوڑ، مہمند، دیر، سوات، بونیر اور جنوبی وزیرستان کے آپریشنز کی نگرانی کر چکے ہیں۔ آئی ایس آئی کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل محمد ظہیر الاسلام پانچویں نمبر پر ہیں۔ وہ کراچی کے کور کمانڈر بھی رہ چکے ہیں۔ ان جنرلز کی مدت ملازمت یکم اکتوبر 2014 تک ہے۔ نئے آرمی چیف کی تقرری کے لئے سیکرٹری ڈیفنس تین سے چار سینئر افسران کے نام وزیر اعظم کو بھیجواتے ہیں۔ یہ وزیر اعظم کی صوابدید ہے کہ وہ کس کا نام منتخب کرتے ہیں۔ وہ ان ناموں کو مسترد کرکے مزید نام بھی طلب کر سکتے ہیں۔ وزیر اعظم اپنے منتخب کردہ نام کو حتمی منظوری کے لئے صدر کے پاس بھیجتے ہیں۔ صدر فوج کے سپریم کمانڈر کی حیثیت سے وزیر اعظم کے تجویز کردہ نام کو آرمی چیف تعینات کر دیتے ہیں۔
تبصرے بند ہیں.