نگراں چیئرمین پی سی بی کوصرف الیکشن کرانے پرتوجہ دینے کا مشورہ
لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین خالد محمود نے نگراں چیئرمین نجم سیٹھی کو صرف الیکشن کرانے پر توجہ مرکوز رکھنے کا مشورہ دے دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ نجم سیٹھی کی موجودگی میں پی سی بی کے ٹی وی رائٹس کی فروخت کا شفاف عمل مشکل نظر آتا ہے، فیصلہ کرنے والے کسی بھی شخص کی دلچسپی رکھنے والی پارٹی کے ساتھ وابستگی مشکوک باتوں کو جنم دیتی ہے،مالی نقصان سے بچنے کیلیے سابقہ کنٹریکٹ میں توسیع کا راستہ اختیار کیا جا سکتا ہے، عدالتی احکامات کے بعد نگراں چیئرمین بڑے معاملات میں نہ پڑیں تو مناسب رہے گا۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں ذکا اشرف کا انتخاب کالعدم قرار دیتے ہوئے نجم سیٹھی کو نگراں چیئرمین کے طور پر کام جاری رکھنے کی ہدایت تو کردی، مگر اختیارات اس قدر محدود کردیے گئے کہ پی سی بی کے بیشتر معاملات ہوا میں معلق ہوگئے، بدھ کو بورڈ کی طرف سے جاری کردہ پریس ریلیز میں انتظامی مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے اپیل دائر کرنے کا اعلان کیا گیا۔اس میں ٹی وی رائٹس کی فروخت کے عمل میں غیر معمولی تاخیر کا بھی خاص طور پر ذکر ہوا، نجم سیٹھی کی اپنے عبوری دور میں ہی اس معاہدے کی تکمیل کیلیے بے تابی کو کرکٹ حلقے شکوک و شبہات کی نظر سے دیکھ رہے ہیں، قبل ازیں پی سی بی کے سابق چیف ایگزیکٹیو عارف عباسی نے بھی تحفظات کا اظہار کیا تھا، اب سابق چیئرمین خالد محمود نے بھی ایسے ہی خدشات ظاہر کر دیے ہیں،انھوں نے کہاکہ ٹی وی رائٹس کے امیدوار ادارے سے وابستہ ہونے کی وجہ سے نجم سیٹھی کو معاملے سے الگ تھلگ رہنا چاہیے تھا،کسی بھی معاہدے میں دلچسپی رکھنے والی پارٹی کا فیصلہ کرنے والی شخصیت سے تعلق صورتحال کو مشکوک اور متنازع بنادیتا ہے، نگران چیئرمین کی موجودگی میں کنٹریکٹ کے عمل کا صاف اور شفاف انداز میں مکمل ہونا مشکل نظر آتا ہے، پی سی بی نے پریس ریلیز میں تاخیر کی صورت میں مالی نقصان کا خدشہ ظاہر کیا،اس صورتحال سے بچنے کیلیے سابقہ کنٹریکٹ میں توسیع کا راستہ اختیار کیا جا سکتا ہے،واضح عدالتی احکامات سامنے آنے کے بعد نگران چیئرمین کو بڑے فیصلوں کے بارے میں پریشان ہونے کے بجائے صرف الیکشن کرانے پر توجہ دینے کے بعد گھر واپس چلے جانا چاہیے۔
تبصرے بند ہیں.