اسلام آباد: ملک میں سالانہ 26 ملین ٹن گندم کی کھپت ہوتی ہے جس میں سے 23 ملین ٹن غذائی ضروریات کی تکمیل، 15ملین ٹن کاشتکاری کیلیے بطور بیج استعمال کی جاتی ہے جبکہ فصل کے پکنے سے لے کر کٹائی تک کے مراحل اور ذخیرہ کرنے کے عمل کے دوران 1.5ملین ٹن گندم سالانہ ضائع ہو جاتی ہے۔ ایگری فورم کی رپورٹ مطابق ملک کی آبادی سالانہ 2.5 فیصد کی شرح سے بڑھ رہی ہے جس کی غذائی ضروریات کو پورا کرنے کیلیے گندم کی پیداوار میں اضافے کیلیے بھرپور اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ غذائی تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔ رپورٹ کے مطابق کاشتکاروں سے گندم کی امدادی قیمت پر خریداری کیلیے حکومتی اداروں کو گندم کی خریداری کے اہداف میں اضافہ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ان کو مڈل مین سے بچایا جاسکے، حکومت کے خریداری ہدف کے مطابق گندم خریدنے کے باوجود ملک کی مجموعی پیداوار کا 67 فیصد حصہ کاشتکار آڑھتی اور مڈل مین کے پاس بیچنے پر مجبور ہوں گے جس سے ان کو امدادی قیمت سے کم قیمت وصول ہوگی، زرعی شعبے کی کارکردگی اور پیداوار میں اضافے کیلیے شعبے کو دی جانے والی سبسڈیز میں اضافے کی ضرورت ہے۔
تبصرے بند ہیں.