یوم علیؓ؛ملک بھر میں ماتمی جلوس اختتام پزیر، سیکیورٹی انتہائی سخت

حضرت علی کرم اللہ وجہہ کے یوم شہادت کے موقع پر ملک بھر میں ماتمی جلوس اختتام پزیر ہوگئے ہیں، اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں جس کے تحت کئی شہروں میں موبائل فون سروس معطل ہے۔ حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کے یوم شہادت کے موقع پر ملک بھر سے برآمد ہونے والے ماتمی جلوس اپنے اپنے روایتی راستوں سے ہوتے ہوئے اپنی منزلوں کی جانب رواں دواں ہیں۔ ملک کا سب سے بڑا ماتمی جلوس روشنیوں کے شہر کراچی میں نشتر پارک سے برآمد ہوا جو اپنے روایتی راستوں سے ہوتا ہوا حسینیہ ایرانیاں کھارادر میں اختتام پزیر ہوا، لاہور میں یوم علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا مرکزی جلوس مبارک حویلی سے برآمد ہواجو اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا شام کے وقت کربلا گامے شاہ پر ختم ہوگیا۔ ملتان کے مختلف علاقوں سے 11 روایتی ماتمی جلوس برآمد ہوں گے جبکہ مرکزی جلوس چاہ بوہر والا سے برآمد ہوکراپنے روایتی راستوں سے ہوتا ہوا امام بارگاہ لال کرتی کینٹ پہنچ کر اختتام پذیر ہوگیا، کوئٹہ میں حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے یوم شہادت کی مناسبت سے مرکزی جلوس آج رات برآمد ہوگا، اس کے علاوہ حیدر آباد، سکھر، میر پور خاص، بدین، بہاولپور، مظفر گڑھ، صادق آباد، جھنگ، حافظ آباد، گوجرانوالہ،راولپنڈی، سیالکوٹ، شیخوپورہ اور ایبٹ آباد سمیت ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں ماتمی جلوس برآمد ہوئے ہیں۔ یوم علی رضی اللہ تعالی عنہ کے موقع پر کسی بھی نا خوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لئے سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے ہیں، کراچی میں مرکزی جلوس کی گزرگاہ کی جانب آنے والی تمام سڑکوں اور گلیوں کو کنٹرینرز، واٹر ٹینکرز اور مسافر بسوں کے ذریعے بند کردیاگیا ہے. سیکیورٹی ذمہ داریاں نبھانے کے لئے پولیس ، رینجرز بم ڈسپوزل اسکواڈ، سادہ لباس اہلکار،اسکاؤٹس اور حساس اداروں کے اہلکار تعینات ہیں جبکہ اہم عمارتوں پر خصوصی اسنائپرز موجود ہیں اس کے علاوہ شہر بھر کی فضائی نگرانی بھی کی جارہی ہے، لاہور میں یوم علی کے موقع پر پانچ ہزار سے زائد پولیس اہلکار اور افسران ڈیوٹیوں پر تعینات کئے گئے ہیں جبکہ پانچ ہزار سے زائد رضا کار بھی ان کی معاونت کررہے ہیں۔ جلوس میں شامل ہونے والے ہر شخص کی چار مختلف مقامات پر تلاشی لینے کے بعد اسے جلوس میں شامل ہونے دیا جارہا ہے، جلوس کے راستے سراغ رساں کتوں کی مدد سے کلئیر کئے جارہے ہیں جبکہ حساس مقامات پر سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب کئے گئے ہیں۔ کوئٹہ میں جلوسوں کی سیکیورٹی کے لئے ایک ہزار 640 پولیس اہلکار تعینات کئے گئے ہیں جبکہ ایف سی اور لیویز اہلکار بھی ان کے ہمراہ سیکیورٹی فرائض انجام دیں گے اس کے علاوہ جلوس کے راستوں پر قائم تجارتی مراکز، مارکیٹوں، دکانوں اور ہوٹلوں کو بھی افطار سے قبل ہی سیل کردیا جائےگا۔ دوسری جانب سیکیورٹی کو فول پروف بنانے کے لئے مختلف شہروں میں موبائل فون سروس معطل کردی گئی ہے،پی ٹی اے کی جانب سے سیلولر کمپنیوں کو جاری کئے گئے احکامات کی روشنی میں راولپنڈی میں کل صبح 6 بجے تک، لاہور میں آج رات 8 بجے تک، گوجرانوالہ میں رات ایک بجے تک، جھنگ میں رات 10 بجے تک، ڈیری غازی خان میں رات 8 بجے تک، سیالکوٹ میں شام ساڑھے 7 بجے سے جمعرات کی رات ساڑھے 3 بجے تک اور شیخوپورہ میں بدھ کی شام 7 سے جمعرات کی صبح 4 بجے تک موبائل فون سروس بند رہے گی۔

تبصرے بند ہیں.