کرپشن ختم کرنے کیلیے سخت فیصلے کرنا ہوں گے،رمیز راجہ
لندن: سابق پاکستانی کپتان رمیز راجہ کا کہنا ہے کہ کرکٹ میں کرپشن ختم کرنے کے لیے انتہائی سخت فیصلے کرنا ہوں گے،کھیل میں بے ایمانی کسی ایک ملک کا مسئلہ نہیں،اس پر جتنا جلد ممکن ہو سکے قابو پانا چاہیے۔ بی بی سی سے بات چیت میں رمیز راجہ نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ آئی پی ایل میں اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل سے سب کو زبردست دھچکا پہنچا،3 سال پہلے پاکستانی کرکٹرز اس مسئلے میں ملوث ہوئے تھے، اس ناسور کو ختم کرنے کے لیے سخت فیصلے کرنے اور نوجوان کرکٹرز کیلیے ملک وکھیل سے محبت کا ماحول پیدا کرنا ہوگا۔انھوں نے کہا کہ 17اور19 سال سے کم عمرکرکٹرز میں والدین اور اساتذہ کے ذریعے یہ شعور پیدا کرنا ہوگا کہ ملک کیلیے کھیلنے سے بڑھ کر اور کوئی چیز نہیں، جب آپ غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے تو پیسہ خود بخود ملے گا۔ رمیز راجہ نے کہا کہ شارٹ کٹ کے ذریعے پیسہ بنانے کا رجحان خطرناک صورت اختیار کرگیا جسے ختم کرنے کے لیے سخت انتظامیہ اور بے رحمانہ فیصلوں کی بہت ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ فکسنگ کے واقعات کے سبب لوگوں کا کرکٹ سے اعتبار ضرور کم ہوا اور جذبات کو ٹھیس پہنچی لیکن چند گندے انڈوں کی وجہ سے کرکٹ سے متنفر ہونے کی بھی ضرورت نہیں،99 فیصد کرکٹرز کھیل سے سچی محبت کرنے والے جذباتی ہیں،کرکٹ نے ہی برصغیر میں کروڑوں لوگوں کو ایک دھاگے میں باندھ رکھا ہے۔رمیز راجہ نے کہا کہ چیمپئنز ٹرافی میں میں ویسٹ انڈیز کو ایک چونکا دینے والی ٹیم کے طور پر دیکھ رہا ہوں، جہاں تک پاکستان کا تعلق ہے تو اس کی اچھی کارکردگی کا انحصار ہمیشہ کی طرح بیٹنگ پر ہوگا۔
تبصرے بند ہیں.