کراچی میں ایک سیاسی جماعت اور حکومت کو نشانہ بنایا جارہا ہے، اعتزاز احسن

اسلام آباد: پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما  سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ کراچی میں ایک سیاسی جماعت اور حکومت کو نشانہ بنایا جارہا ہے جب کہ دہشت گردی کا الزام لگا کر 90 دن کا ریمانڈ لینا امتیازی سلوک ہے۔

 

سینیٹ اجلاس میں عوامی اہمیت كے نكتہ پر بات كرتے ہوئے قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن نے كہا كہ ایک جمہوری پر منصفانہ كارروائی كے حوالے سے بننے والے تاثر سے حكومت یا جمہوری نظام كو كوئی فائدہ نہیں ہوگا، ایک طرف سے الزامات لگ رہے ہیں جب كہ دوسری جانب سے صفائیاں دی جارہی ہیں۔ انہوں نے كہاكہ میں كسی پر بدعنوانی كے الزام پر صفائی پیش كرنے كے لیے نہیں كھڑا ہوا، ایک صوبے اور جماعت پر الزام لگایا جا رہا ہے، ایک سینیٹر كو گرفتار كیا گیا اور ایک معالج پر دہشتگردی كا الزام عائد كیا گیا جو بظاہر اس لئے لگایاگیا كہ رینجرز كو دہشتگردی كے الزام میں ہی 90 دن كے ریمانڈ  پر انہیں ركھنے كی اجازت ہے جو امتیازی سلوک ہے۔

 

اعتزاز احسن نے کہا کہ كرپشن كی بات كریں تو كرپشن كے اتنے ثبوت دیئے جا رہے ہیں، نندی پور منصوبہ 23ارب سے 87 ارب كر دیا گیا، میٹرو بس منصوبے پر بغیر ٹینڈر ٹھیكا دیاگیا، یہ سارے معاملات کہاں ہیں جب کہ كرپشن پر ہم صفائی دینے كو تیار نہیں، كرپشن كرنے والوں  كے خلاف كارروائی كی جائے اور حكومت اپنی صفوں میں بیٹھے لوگوں سے ابتدا كرے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پاكستان پیپلزپارٹی كے وزرا پر الزام لگتے تو وہ اپنی بے گناہی بھی ثابت كر رہے ہوتے اور جیل میں  بھی ہوتے  جیسے حامد سعید كاظمی رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ احتساب ضرور ہوہم اس كی مخالفت نہیں كریں گے مگر احتساب امتیازی نہیں  ہوناچاہئے، آئین و قانون كے تحت ہونا چاہئے اور قانون سے تجاوز نہیں كرنا چاہئے، لہٰذا ایوان اس كا نوٹس لے۔

تبصرے بند ہیں.