چین کی سالانہ افراط زر کی شرح میں کمی ریکارڈ

چین کی سالانہ افراط زر کی شرح مئی میں چار ماہ کی بلند ترین 2.5 فیصد سے کم ہو کر 2.3 فیصد ہو گئی۔

بیجنگ: (آن لائن) سرکاری اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ ملک میں صارفین کی قیمت کا انڈیکس جو کہ افراط زر کو ناپنے کا بڑا پیمانہ ہے 2013ء کی پہلی ششماہی کے مقابلے میں 2014ء کے پہلے چھ ماہ میں 2.3 فیصد بڑھ گیا۔ یہ نتائج ڈاﺅ جونز کے ماہرین معاشیات کے سروے میں 2.4 فیصد کے اضافے کی توقعات کے برعکس سامنے آئے ہیں اور مارچ میں بیجنگ کی جانب سے 3.5 فیصد کے سالانہ ہدف سے خاصے کم ہیں۔ این بی ایس اعدادوشمار کے مطابق خوراک مہنگائی کی سب سے بڑی وجہ بنی جبکہ پھلوں کی قیمتیں جون میں ایک سال قبل کے مقابلے میں 19.8 فیصد بڑھی۔ افراط زر میں کمی کے باوجود نتائج اپریل میں ریکارڈ 1.8 فیصد کے اضافے سے بھی زائد ہیں جس پر چینی معیشت میں خسارے کے خطرات نے جنم لیا تھا جو کہ عالمی پیداوار کا اہم حصہ ہے۔ معتدل افراط زر کھپت کو بڑھا سکتی ہے کیونکہ یہ صارفین کی حوصلہ افزائی کرتی ہے کہ وہ قیمتیں اوپر چڑھنے سے قبل خریداری کریں تاہم ماہرین معاشیات کہتے ہیں کہ گرتی ہوئی قیمتیں صارفین کی حوصلہ افزائی کرتی ہیں کہ وہ اخراجات کو روک دیں اور کمپنی سرمایہ کاری میں تاخیر کریں۔ یہ دونوں اقدامات کا پیداوار پر اثر پڑتا ہے۔ –

تبصرے بند ہیں.