پیرس میں خود کش حملوں اور فائرنگ سے 160 افراد ہلاک، متعدد زخمی

پیرس: فرانس کے دارالحکومت کے مختلف مقامات پر خود کش حملوں اور فائرنگ کے نتیجے میں 160 زائد افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے جب کہ ریسکیو آپریشن کے دوران 8 حملہ آور بھی ہلاک ہوئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانس کے دارالحکومت پیرس کے 7 مختلف مقامات میں دہشت گردوں کی  فائرنگ اور خود کش دھماکوں کے نتیجے میں 160 افراد ہلاک جب کہ درجنوں زخمی ہو گئے۔ دہشت گردی کے واقعہ کے بعد پورے فرانس میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے جب کہ پیرس میں فوج کو تعینات کردیا گیا اور لوگوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ امدادی ٹیموں کی بڑی تعداد جائے وقوعہ پر پہنچ گئی اور زخمیوں کو فوری طور پر قریبی اسپتالوں میں منتقل کیا تاہم بیشتر زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہونے کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

پیرس کے بٹاکلن کنسرٹ ہال میں امریکی میوزک بینڈ پرفارم کر رہا تھا کہ دہشت گردوں نے فائرنگ کر کے 15 افراد کو ہلاک جب کہ 100 سے زائد افراد کو یرغمال بنا لیا، پولیس کی جانب سے ریسکیو آپریشن کیا گیا تاہم حملہ آوروں نے تمام یرغمالیوں کو فائرنگ کر کے ہلاک کردیا جب کہ مقابلے میں 8 دہشت گرد بھی ہلاک ہوئے۔ اس کے علاوہ دہشت گردوں نے شاپنگ مال اور دیگر جگہوں پر بھی فائرنگ کر کے متعدد افراد کو ہلاک کیا۔

پیرس کے فٹبال اسٹیڈیم میں فرانس اور جرمنی کی ٹیموں کے درمیان میچ کھیلا جارہا تھا جسے دیکھنے کے لئے فرانسیسی صدر اپنی پوری کابینہ اور 80 ہزار کے قریب شائقین سمیت میچ دیکھ رہے تھے کہ دہشت گردوں نے فٹبال اسٹیڈیم کے قریب 2 خود کش دھماکے کئے تاہم فرانسیسی صدر کو بحفاطت اسٹیڈیم سے نکال لیا گیا۔

پولیس ذرائع کے مطابق مارے جانے والے حملہ آوروں کے تعلق سے متعلق ابھی کچھ معلوم نہیں ہو سکا ہے تاہم ایک حملہ آور کا کہنا تھا کہ یہ فرانس کی شام میں مداخلت کا نتیجہ ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ 4 سے 5 دہشت گردوں کے چھپے ہونے کی بھی اطلاعات ہیں جن کی گرفتاری کے لئے آپریشن شروع کردیا گیا ہے۔

تبصرے بند ہیں.