پشاور سانحہ، وفاقی حکومت کا ملک بھر میں 3 روزہ سوگ کا اعلان

پشاور: وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے پشاور سانحے کی شدید مذمت کرتے ہوئے وفاقی حکومت کی جانب سے ملک بھر میں 3 روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔ پشاور میں گورنر اور وزیر اعلی خیبرپختونخوا کے ہمراہ صحافیوں سے بات کرتے ہوئے وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا کہ وفاق اس مشکل وقت میں مسیحی برادی اور صوبائی حکومت کے ساتھ کھڑا ہے، حملہ آوور ملک اور اسلام دشمن ہیں، اس بڑے سانحے میں جس طرح مسیحی برادی نے تحمل کا مظاہرہ کیا ہے وہ پوری قوم کے لیے مشعل راہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو سانحے کے بارے میں برطانوی ہائی کمیشن کے ذریعے اطلاع دے دی گئی تھی، وزیراعظم نے ہیتھرو ایئرپورٹ پہنچتے ہی مجھ سے رابطہ کیا اور واقعے پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیا جب کہ مجھے فوری طور پر پشاور پہنچنے کی تلقین کی۔ وفاقی وزیرداخلہ نے کہا کہ امن کے راستے کا انتخاب تمام سیاسی جماعتوں، عسکری قیادت اور قوم کی مرضی کیا گیا تھا اور کل جماعتی کانفرنس کے مشترکہ بیان میں کوئی ایسی بات شامل نہیں کی گئی جس سے مذاکراتی عمل کو نقصان پہنچنے کا خدشہ تھا، لیکن اس کے باوجود دوسری جانب سے شرائط رکھی گئی اور ہمارے فوجیوں اور عام عوام کو نشانہ بنا گیا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کا کوئی مذہب حالت جنگ میں بھی خواتین اور بچوں کو نشانہ بنانے کی اجازت نہیں دیتا، آج ہونے والے والے دھماکے میں معصوم لوگوں کو نشانہ بنایا گیا جن میں 34 خواتین اور 7 بچے بھی شامل ہیں۔ انہوں نے صوبائی حکومت کو ہر ممکن تعاون اور زخمیوں کے علاج میں معاونت کی پیشکش کی اور کہا کہ وزیراعلی پنجاب نے بھی انہیں ڈاکٹروں کی ٹیم بھیجنے کی پیشکش کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی تحریک انصاف، جماعت اسلامی ، مسلم لیگ ن یا پیپلز پارٹی کا مسئلہ نہیں بلکہ ایک قومی مسئلہ ہے اور اس میں ہم سب ایک ساتھ ہیں۔ چوہدری نثار نے ملک بھر میں مسیحی عبادگاہوں کی سیکورٹی کا فوری طور پر ازسر نو جائزہ لینے اور حملے میں متاثر ہونے والے چرچ کی وفاق کی جانب سے دوبارہ تعمیر کرانے کا بھی اعلان کیا۔ جنداللہ کی جانب سے حملے کی ذمہ داری قبول کیے جانے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ کسی بھی گروپ کی جانب سے ذمہ داری قبول کرنے کو ہمیں مصدقہ نہیں سمجھنا چاہیے، ہم خود اس حوالے سے تحقیقات کریں گے اور اس حملے کے پیچھے موجود قوتوں کو بے نقاب کریں گے۔

تبصرے بند ہیں.