میانمارمیں بدھ مت کے پیروکاروں نے مسجد کو شہید اورمسلمانوں کے یتیم خانے کو آگ لگادی
ینگون: میانمار میں مذہبی فسادات کی تازہ لہر میں ایک مسجد اور مسلمانوں کے یتیم خانے سمیت کئی دکانوں کو آگ لگا دی گئی جب کہ اس دوران ایک شخص ہلاک اور 4 سے زائد شدید زخمی ہو گئے۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق نئے فسادات کا آغاز منگل کو اس وقت ہوا جب چینی بارڈر کے قریبی علاقے شان کے قصبے لشیو میں 48 سالہ مسلمان شخص پر بدھ مذہب سے تعلق رکھنے والی 24 سالہ خاتون کو جلانے کاالزام عائد کیا گیا، خاتون کے جھلسنے کی خبر کے بعد بدھ مت کے سیکڑوں نوجوان اشتعال میں آگئے اور انہوں نے اس دوران ایک مسجد، یتیم خانے اور مسلمانوں کی دکانوں کو آگ لگا دی، مشتعل افراد کے تشدد سے ایک شخص ہلاک اور 4 زخمی ہو گئے۔ رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ بدھ مت کے مسلح افراد اب بھی مسلمانوں کو نشانہ بنانے کے لئے آزادانہ دندناتے پھر رہے ہیں جس کی وجہ سے علاقے ميں شدید خوف و ہراس کی فضا قائم ہے، دوسری جانب میانمار کی حکومت نے دونوں مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد سے پرامن رہنے کی اپیل کی ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ سال بھی میانمار کے صوبہ رکھائن میں ہونے والے مسلم کش فسادات ميں 200 سے زائد مسلمانوں کو قتل کردیا گیا تھا جب کہ فسادات کی وجہ سے ایک لاکھ 40 ہزار سے زائد مسلمان نقل مکانی پر مجبور ہوئے تھے۔
تبصرے بند ہیں.