نئی دہلی: بابری مسجد سمیت کئی دیگر مساجد پرحملوں کے بعد ہندوتوا مہم کے تحت 500 سال قدیم مسجد بھی مودی سرکار کی ہندوتوا پالیسی کا نشانہ بن گئی۔بھارت میں ہندو انتہاپسند غنڈوں نے ریاست کرناٹک میں 500 سالہ قدیم مسجد اور مدرسے پردھاوا بول دیا۔ مدرسے اورمسجد میں گھس کر توڑ پھوڑ کی اور ہندوؤں کے مذہبی نعرے لگائے۔ہندوانتہاپسندوں نے مسجد کے اندر پوجا بھی کی اور امام مسجد اور مدرسے کے منتظمین کو دھمکیاں بھی دیں۔ پولیس نے موقع پر موجود ہونے کے باوجود حسب معمول ہندوانتہاپسندوں کا ساتھ دیتے ہوئے غنڈہ گردی کرنے والے کسی شخص کو گرفتار نہیں کیا۔کرناٹک کا محمود گوان مدرسہ 1460 کے عشرے میں تعمیر کیا گیا تھا اور اس کا شمار قومی ورثے میں کیا جاتا ہے۔بھارت میں مسلمانوں کے مختلف مقامات پر نماز پڑھنے کو بھی نشانہ بنایا جانے لگا اور کئی مقامات پر نمازیوں کے خلاف نعرے بازی کے علاوہ دھمکیاں دینے اور تشدد کے واقعات سامنے آ رہے ہیں۔
A Hindu Right-Wing mob forcefully enters a 500+ year old Madarsa and Mosque in Karnataka, India, vandalizes it, performs Hindu worship shouting Jai Shri Ram war cry! pic.twitter.com/YROAg5UYRn
— Ashok Swain (@ashoswai) October 6, 2022
تبصرے بند ہیں.