مصر میں نئے آئین کی تشکیل پر کام کا آغاز، اخوان المسلمون کا قاہرہ میں مزید مظاہروں کا اعلان

قاہرہ: مصر کے عبوری صدر عدلی منصور کی طرف سے نامزد کردہ 10 ارکان پر مشتمل قانونی ماہرین کے پینل نے ملکی آئین میں ترامیم کرنے کیلیے اتوار کے روز کام شروع کردیا جبکہ مرسی کے حامیوں نے قاہرہ میں مزید مظاہروں کا اعلان کردیا ہے۔ قانونی ماہرین کے پاس ملک میں نئے پارلیمانی اور صدارتی انتخابات کی راہ ہموار کرنے کے لیے آئینی ترامیم کا مسودہ تیار کرنے کے لیے 30 دن ہیں، سابق صدر محمد مرسی کے بنائے ہوئے مصر کے آئین کو معطل کر دیا گیا ہے۔ حزبِ اختلاف نے اعتراض کیا تھا کہ وہ آئین بہت مذہبی تھا جس میں سابق صدر مرسی کے اختیارات کو وسعت دی گئی تھی اور اس میں آزادیِ رائے و مذہب کے حق کا تحفظ نہیں کیا گیا تھا۔ ملک کے عبوری صدر کی طرف سے ہفتے کو جاری فرمان میں چار یونیورسٹی پروفیسروں اور 6 ججوں پر مشتمل کمیٹی کو آئین میں ترامیم کے لیے ایک بڑے 50 ممبر پینل کو تجاویز دینے کا کہا گیا ہے۔ 50 ممبر پینل میں مذہبی سرکاری اہلکار، سیاستدان، تجارتی تنظیموں کے نمائندے اور فوجی افسر شامل ہیں۔کمیٹی کا ہر پانچواں رکن انقلاب کے دوران مصر کی گلیوں میں چلنے والی تحریک میں شامل نوجوان مرد و خواتین ہوں گے۔ اس پینل کے پاس آئینی ترامیم کے لیے دی گئی تجاویز پر غور کرنے کے لیے 50 دن ہوں گے۔ ترمیم شدہ آئین پر ملک میں ریفرنڈم کرایا جائے گا جس کے بعد پارلیمانی انتخابات منعقد کیے جائیں گے۔محمد مرسی کی سیاسی جماعت اخوان المسلمین نے آئین میں ترامیم کو مسترد کر دیا ہے اور قاہرہ میں مزید مظاہروں کا اعلان بھی کردیا ہے، قاہرہ میں العداویہ مسجد کے باہر مرسی کے ہزاروں حامی فوجی حکومت کیخلاف احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں، عبوری وزیر اعظم کی قوم سے احتجاج ختم کرنے کی اپیل کو بھی اخوان نے مسترد کر دیا ہے۔ علاوہ ازیں سابق صدر مرسی کو اقتدار سے ہٹانے کے خلاف ان کے حامیوں کی طرف سے نصر شہر اور قاہرہ میں احتجاج جاری ہے۔ ملک کے عبوری وزیرِاعظم حازم الببلاوی نے کہا کہ انھیں امید ہے کہ تمام فریقین قومی مشاورت کے عمل میں حصہ لیں گے۔ قاہرہ میں سکیورٹی اہلکاروں نے ایرانی ٹی وی چینل کے دفتر پر چھاپہ مار کر اس کے ڈائریکٹر احمد السیوفی کو حراست میں لے لیا ہے۔ اس کارروائی کی کوئی وجہ بھی نہیں بتائی گئی۔مصر کے سینائی علاقے میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے 2 مصری فوجیوں اور ایک پولیس اہلکار کو ہلاک کردیا۔ اے ایف پی کے مطابق صوبہ بیحیرا میں ایک ٹریفک حادثے میں مصر کے 17 فوجی ہلاک اور 30 زخمی ہوگئے۔

تبصرے بند ہیں.