مصر: محمد البرادعی عبوری وزیر اعظم بن گئے مرسی میں جھڑپیں ہلاکتیں40ہو گئیں
قاہرہ: مصر میں اپوزیشن لیڈر محمد البرادعی کو ملک کا عبوری وزیر اعظم بنادیا گیا ہے، جو آج سے ذمے داریاں سنبھالیں گے۔ محمد البرادعی عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے صدر بھی رہ چکے ہیں۔ عرب میڈیا کے مطابق اخوان المسلمون نے محمد البرادعی کی بطور عبوری وزیر اعظم نامزدگی کو مسترد کردیا۔ معزول صدر محمد مرسی کے حامیوں اور مخالفین میں جھڑپیں شدت اختیار کر گئی ہیں اور جھڑپوں کا سلسلہ قاہرہ سے اسکندریہ اور دیگر کئی شہروں تک پہنچ گیا ہے، ان جھڑپوں میں ہلاکتوں کی تعداد 40 ہوگئی جبکہ سیکڑوں زخمی ہو چکے ہیں۔ حکام کے مطابق حملوں میں 6 سیکیورٹی اہلکار مارے گئے۔ اخوان المسلمون نے فوجی بغاوت کیخلاف احتجاجی تحریک جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ مصری وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ اخوان المسلمون کے نائب سربراہ خیرت الشاطر کو مظاہرین کو تشدد پر اکسانے کے الزام میں ان کے بھائی سمیت قاہرہ کے مشرق میں واقع ایک اپارٹمنٹ سے گرفتار کر کے طرہ جیل منتقل کردیا گیا ہے۔ دوسری جانب فوجی ترجمان نے دعویٰ کیا کہ فوج کسی فریق کی حمایت یا مخالفت نہیں کررہی۔فوج قاہرہ میں جھڑپوں پر قابو پانے کیلیے مداخلت کرے گی۔ سرکاری ٹی وی کی عمارت پر بھی ایک مرتبہ پھر فوجی دستے تعینات کردیے گئے ہیں، جہاں محمد مرسی کے حامی بھی موجود ہیں۔ قاہرہ میں ایک سرکردہ فوجی ذریعے نے اطلاع دی ہے کہ معزول صدر کو سیکیورٹی وجوہ کی بنا پر ملٹری ہیڈ کوارٹرز سے وزارت دفاع کے ہیڈ کوارٹرز میں منتقل کر دیا گیا ہے، ان کے ساتھ حراست میں لیے گئے اخوان المسلمون کے دیگر رہنما تاحال ملٹری ہیڈ کوارٹرز ہی میں زیر حراست ہیں۔ فوجی ذرائع نے اس بات کا بھی اشارہ دیا کہ معزول صدر مرسی پرعائد الزامات کے تحت مقدمہ بھی چلایا جا سکتا ہے۔ امریکا کے دفتر خارجہ نے مصر کے رہنماؤں پر زور دیا ہے کہ وہ تشدد کا خاتمہ کریں۔ دفتر خاِرجہ کی ترجمان جین پساکی نے اپنے بیان میں کہا ہم تمام مصری رہنماؤں پر زور دیتے ہیں کہ وہ طاقت کے استعمال کی حوصلی شکنی کریں اور اپنے حامیوں کو تشدد سے روکیں۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے کہا ہے کہ مظاہرین کو تحفظ فراہم کیا جائے۔ امریکی سینیٹر جان مک کین نے مطالبہ کیا ہے کہ امریکا مصری فوج کو دی جانے والی امداد معطل کر دے۔ دریں اثناء قاہرہ کی عدالت میں سابق مصری صدر حسنی مبارک کیخلاف مظاہرین کی ہلاکتوں میں ملوث ہونے کے الزام میں کیس کی سماعت ہوئی، حسنی مبارک کے وکلاء نے صحت جرم سے انکار کیا۔ کیس کی سماعت 17 اگست تک ملتوی کر دی گئی۔
تبصرے بند ہیں.