قومی اسمبلی میں دیر بالا میں فوجی افسروں پر حملے کیخلاف مذمتی قرارداد متفقہ منظور

اسلام آباد: قومی اسمبلی کا آج کا اجلاس قراردادوں کی منظوری کا اجلاس ثابت ہوا اور دیر بالا میں فوجی افسروں پر حملے کے خلاف، ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے اقدامات اٹھائے جانے اور سودی نظام کے خاتمے سمیت متعدد قراردادیں متفقہ طور پر منظور کی گئیں۔ قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت ہوا جس میں وزیر مملكت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے دیر بالا میں فوجی افسروں پر دہشت گردوں كے حملے كی شدید مذمت كرتے ہوئے اس كے خلاف مذمتی قرارداد پیش کی گئی، قرارداد میں كہا گیا تھا كہ یہ ایوان دیر بالا میں جام شہادت نوش كرنے والے میجر جنرل ثنا اللہ، لیفٹیننٹ كرنل توصیف، لانس نائیک عرفان اور دیگر فوجی جوانوں پر حملے كی شدید مذمت كرتا ہے اور ان كے خاندانوں كے ساتھ ہمدردی كا اظہار كرتا ہے۔ قرارداد میں افواج پاكستان كی بہادری اور حوصلے كو سلام پیش کرتے ہوئے حکومت سے کہا گیا تھا کہ وہ دہشت گردی كے خلاف جنگ میں افواج كی قربانیوں كا اعتراف كرے۔ اجلاس میں پاکستان اسٹیل ملز کو بحرانوں سے نکالنے کے لئے اقدامات اٹھانے کے لئے بھی ایم كیو ایم كے ركن قومی اسمبلی سید وسیم حسین کی جانب سے قرارداد پیش کی گئی جسے کسی رکن یا جماعت کی جانب سے مخالفت نہ ہونے کی بنا پر اتفاق رائے سے منظور کرلیا گیا۔ اجلاس میں تیسری قرارداد جماعت اسلامی کے رکن قومی اسمبلی شیر اکبر خان کی جانب سے ضلع بونیر کو گیس کی فراہمی کے حوالے سے پیش کی گئی، اسے کسی کی مخالفت نہ ہونے کے باعث اتفاق رائے سے منطور کرلیا گیا۔ اسمبلی کے اجلاس میں پیپلز پارٹی كی ركن قومی اسمبلی بیلم حسنین نے قرارداد پیش كی كہ اس ایوان كی رائے ہے كہ حكومت ملک سے دہشت گردی كے خاتمے کے لئے اقدامات اٹھائے جسے حكومت كی جانب سے مخالفت نہ ہونے پر اتفاق رائے سے منظور کرلیا گیا۔ اجلاس میں ملک میں سودی نظام کے خاتمے کے لئے بھی جمعیت علمائے اسلام (ف) كی ركن اسمبلی نعیمہ كشور خان نے قرارداد پیش کی جس میں کہا گیا تھا کہ حکومت ملک میں سودی نظام كے خاتمے كے لئے فوری اقدامات كرے، اس قرارداد کو بھی اتفاق رائے سے منظور کرلیا گیا۔

تبصرے بند ہیں.