فلپائن، سمندری طوفان کے بعد لوٹ مار، چین میں بھی 10 افراد ہلاک

سمندری طوفان ہیان چین کے صوبے گانگ ژی کے ساحلوں سے ٹکرا گیا ہے جس کے نتیجے میں 10افراد ہلاک اور لاکھوں متاثر ہوئے ہیں۔ طوفان کے باعث ہزاروں افراد اپنا گھر بار چھوڑنے پر بھی مجبور ہو گئے۔ یاد رہے کہ یہ سمندری طوفان جسے ہیان کا نام دیا گیا ہے فلپائن میں بڑے پیمانے پر تباہی مچا چکا ہے جہاں 17 ہزار سے زائد لوگ ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوئے ہیں جبکہ لاکھوں افراد اپنے گھر بار سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ سمندری طوفان نے فلپائن کے بعد ویتنام کا رخ کیا جہاں 6 افراد ہلاک ہوئے۔ این این آئی کے مطابق فلپائن میں امدادی کارروائیوں کے دوران لوٹ مار کے واقعات میں 8 افراد ہلاک ہو گئے، صوبہ لیٹی میں مرنے والے افراد کی آخری رسومات ادا کی جا رہی ہیں جبکہ لاپتہ افراد کی تلاش کا کام بھی جاری ہے، فلپائن میں امریکا، برطانیہ، بیلجیم اور دیگر ممالک سے خوراک اور امدادی سامان کی آمد جاری ہے۔ فلپائنی حکام کے مطابق سمندری طوفان سے متاثرہ علاقے میں حکومتی ویئر ہاؤس میں لوگوں نے لوٹ مار مچا دی جس کے باعث 8افراد ہلاک ہو گئے۔بی بی سی کے مطابق فلپائنی صدر بنیگو آکینو نے ملک میں ایمرجنسی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ طوفان سے 10ہزار افراد ہلاک نہیں ہوئے بلکہ یہ تعداد 2500 ہو سکتی ہے، حکومت نے 1800ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے تاہم بعض حکام نے صدر کے بیان سے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ ابتدائی اندازے درست ہیں۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اس طوفان سے ایک کروڑ 10 لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں جبکہ 6 لاکھ 73ہزار افراد بے گھر ہوئے ہیں۔ فلپائن میں کانگریس رکن مارٹن نے خبردار کیاکہ متاثرین خوراک، پانی اور طبی ساز وسامان کیلیے بے صبر ہوتے جا رہے ہیں جسکے باعث امدادی کارروائیوں میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ دریں اثنا امریکا کا بحری بیڑہ ’’یو ایس ایس جارج واشنگٹن‘‘ امدادی سامان لے کر فلپائن پہنچ گیا۔ ادھر کویتی وزیراعظم نے فوری طور پر فلپائن کیلیے 10 لاکھ ڈالر امداد کا اعلان کیا ہے جبکہ جاپان اپنے ایک ہزار فوجی امدادی سرگرمیوں کیلیے بھیجے گا۔

تبصرے بند ہیں.