فرانس میں برقعہ پر پابندی برقرار

حقوق انسانی سے متعلق یورپین عدالت نے فرانس میں برقعہ اوڑھنے پر پابندی کو برقرار رکھا ہے۔

سٹراس برگ: (ویب ڈیسک، آن لائن) حقوق انسانی سے متعلق یورپین عدالت نے منگل کے روز فرانس کی متنازع برقعہ اوڑھنے پر پابندی کو برقرار رکھتے ہوئے دلائل کو مسترد کر دیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ برقعے پر پابندی مذہبی آزادی کے خلاف ہے۔ ایک 24 سالہ فرانسیسی خاتون نے برطانوی قانونی ٹیم کی مدد سے کیس درج کرایا تھا جس کے دوران عدالت نے قرار دیا ہے کہ فرانس کا سماجی ٹکرائو کے مفادات میں پابندی متعارف کرانے کا اقدام قابل جواز تھا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانس میں کم ازکم 60 لاکھ مسلمان آباد ہیں جو کسی بھی یورپی ملک میں مسلمانوں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔ اس طرح مغربی یورپ میں یہاں کے مسلمان سب سے بڑی اقلیت ہیں۔ فرانس میں ایک اندازے کے مطابق 4 لاکھ خواتین برقع پہنتی ہیں۔ برقع پر پابندی کے حامیوں کا کہنا ہے کہ اس کی وجہ سے ایک سیکولر معاشرے میں خواتین کے مساوی حقوق کے لئے فرانس کا عزم داؤ پر لگا ہوا ہے۔ دوسری طرف ایسے افراد اور گروپ بھی موجود ہیں جن کا کہنا ہے کہ برقع سے خواتین یا فرانس کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔ انسانی حقوق کی کئی تنظیموں کا کہنا ہے کہ اس قانون سازی کے نتیجے میں اپنی خواہش کا لباس پہننے کے معاملے میں مسلمان خواتین کے حقوق متاثر ہوں گے۔ –

تبصرے بند ہیں.